علی امین گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کو ایک روزہ ریفرل ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیدیاگیا

سرگودھا(گلف آن لائن)انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت سرگودھا کے جج تحریک انصاف کے راہنما سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کے خلاف دہشت گردی سمیت سنگین دفعات کے تحت تھانہ صدر بھکر میں درج مقدمہ سے دہشت گردی کی دفعہ ختم کرتے ہوئے سیشن کورٹ کو منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے ملزم کو ایک روزہ ریفرل ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا۔

گزشتہ روز بھکر پولیس نے ملزم علی امین گنڈاپور کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر دوبارہ فاضل عدالت میں پیش کیا جبکہ علی امین گنڈا پور کی تھانہ سرائے مہاجر میں درج دوسرے مقدمہ میں ضمانت منظور ہے اور ناجائز اسلحہ کے تیسرے مقدمہ میں پہلے ہی ڈسچارج کئے جاچکے ہیں۔

زرائع کے مطابق تحریک انصاف کے راہنما سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور اپنی گاڑیوں کے قافلہ کے ساتھ ڈیرہ اسماعیل خان جا رہے تھے کہ سرگودھا ریجن کے علاقہ بھکر میں بین الصوبائی چیک پوسٹ داجل پر ڈیوٹی اہلکاروں کے رکنے کے اشارہ پر مسلح افراد نے اندھادھند فائرنگ کر کے علاقہ میں خوف وہراس پھیلائے رکھااور پولیس اہلکار سے قیمتی موبائل فون چھین لینے کے ساتھ اہلکاروں کو گاڑی تلے کچلنے کی کوشش کی اور بیرئیر توڑتے ہوئے فرار ہوئے تو پولیس نے تعاقب کر کے ڈالا سوار چار مسلح افراد کو گرفتار کر کے نیک محمد سے پسٹل 30بور، آفتاب حسین سے رائفل 444 بور،شکیل حیدر سے کلاشنکوف اور محمد الطاف سے کلاشنکوف اسحلہ اور گاڑی سے چار بوتل شراب برآمد کرلیں۔

جس پر تھانہ صدر پولیس بھکر نے 20 مارچ کو زیر دفعات 7ATA/3/4EO/324/395/186/171)148/149 ت پ مقدمہ درج کیا۔جس میں انہیں تین روز قبل عدالت پیشی پر انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا۔جس کے ختم ہونے پر علی امین گنڈا پور کو دوبارہ سرگودھا خصوصی عدالت پیش کیا گیا تو تھانہ صدر بھکر پولیس نے14روزہ مزید ریمانڈ کی استدعا کی جبکہ علی امین گنڈا پور کی جانب سے دہشت گردی کی دفعات کو چیلنج کرنے عدالت نے وکلائ کے دلائل سن کر اپنا فیصلہ سناتے ہوئے مقدمہ سے دہشت گردی کی دفعہ ختم کرتے ہوئے کیس سیشن کورٹ بھکر منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے ایک روزہ ریفرل ریمانڈ پر بھکر صدر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

اس موقع پر سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گے یاد رہے علی امین گنڈا پور کی تھانہ سرائے مہاجر میں درج دوسرے مقدمہ میں سیشن کورٹ سے ضمانت منظور ہے اور ناجائز اسحلہ کے تیسرے مقدمہ میں پہلے ہی ڈسچارج ہو چکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں