بائیڈن انتظامیہ

بائیڈن انتظامیہ بھارتی ہنر مند کارکنوں کے لیے ویزا پابندیوں میں نرمی کرے گی

واشنگٹن(گلف آن لائن ) بائیڈن انتظامیہ بھارت کے افراد کے لیے ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے اور کام کرنے کو آسان بنائے گی۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے سرکاری دورے کا استعمال کرتے ہوئے کچھ ہنر مند کارکنوں کو ملک میں داخل ہونے یا رہنے میں مدد ملے گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ یہ اعلان کر سکتا ہے کہ ایچ ون بی ویزوں پر بھارتیوں اور دیگر غیر ملکی کارکنوں کی ایک چھوٹی سی تعداد بیرون ملک سفر کے بغیر امریکہ میں ان ویزوں کی تجدید کر سکے گی۔ یہ ایک پائلٹ پروگرام ہوگا جسے آنے والے سالوں میں بڑھایا بھی جا سکتا ہے۔

بھارتی شہری اب تک امریکی ایچ ون بی پروگرام کے سب سے زیادہ فعال صارفین ہیں اور مالی سال 2022 میں تقریبا ایچ بی ون کے تحت امریکہ میں موجود 4 لاکھ 42 ہزار افراد میں سے 73 فیصد بھارتی تھے۔ایک اور امریکی اہلکار نے کہا کہ ہم سب تسلیم کرتے ہیں کہ ہمارے لوگوں کی امریکہ آمد ہمارے لیے ایک بہت بڑا اثاثہ ہے۔ سٹیٹ ڈپارٹمنٹ پہلے سے ہی چیزوں میں تبدیلی لانے کے لیے تخلیقی طریقے تلاش کرنے کے لیے بہت محنت کر رہا ہے۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان نے ان سوالوں پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا کہ بھارتی شہری ویزا کی کون سی اقسام کے اہل ہوں گی۔ ترجمان نے چھوٹے گروپ کی وضاحت کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ پائلٹ پراجیکٹ اگلے ایک سے دو سالوں میں پہل کی پیمائش کرنے کے ارادے کے ساتھ بہت کم مقدمات کے ساتھ کام شروع کرے گا۔ہر سال امریکی حکومت ہنر مند غیر ملکی کارکنوں کی تلاش کرنے والی کمپنیوں کو 65 ہزار ایچ ون بی ویزے فراہم کرتی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ اعلی درجے کی ڈگریوں کے حامل کارکنوں کے لیے اضافی 20 ہزار ویزے دئیے جاتے ہیں۔ یہ ویزے تین سال کے لیے ہوتے ہیں جن میں مزید تین سال کی توسیع کی جا سکتی ہے۔امریکی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق حالیہ برسوں میں سب سے زیادہ H-1B کارکنوں کا استعمال کرنے والی کمپنیوں میں ہندوستانی انفوسس اور ٹاٹا کنسلٹنسی سروسز کے ساتھ ساتھ امریکہ میں ایمازون، الفابیٹ اور میٹا کمپنیاں بھی شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں