امریکہ

اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں کی یوکرین کو کلسٹر گولہ بارود فراہم کرنے پر امریکہ پر تنقید

اقوام متحدہ (گلف آن لائن)امریکی حکومت نے یوکرین کو 800 ملین امریکی ڈالر کی اضافی فوجی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا، جس میں پہلی بار امریکی قانون کے تحت ممنوعہ قرار دیے گئے کلسٹر گولہ بارود شامل تھے۔ اس فیصلے پر اقوام متحدہ اور دیگر انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے سخت تنقید کا اظہار کیا ہے ۔

اتوار کے روز اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اپنے ترجمان کے ذریعے یوکرین کو کلسٹر گولہ بارود کی فراہمی کے امریکی حکومت کے فیصلے کی مخالفت کی اور متعلقہ فریقین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ کلسٹر گولہ بارود سے متعلق کنونشن کی متعلقہ شقوں پر عمل اور یوکرین میں کلسٹر گولہ بارود کے استعمال سے گریز کریں۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر کے ترجمان ارتاڈو کا کہنا ہے کہ کلسٹر گولہ بارود بنانے والے بم جنگ ختم ہونے کے کئی سال بعد بھی شہریوں کی ہلاکت اور زخمی ہونے کا سبب بن سکتے ہیں۔ انہوں نے اپیل کی ہے کہ کلسٹر گولہ بارود کا استعمال نہ کیا جائے ۔امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کم از کم 38 انسانی حقوق کی تنظیموں نے امریکہ کی جانب سے یوکرین کو کلسٹر گولہ بارود فراہم کرنے کی مخالفت کی ہے۔

8 جولائی کو ، برطانیہ اور اسپین نے امریکہ کی طرف سے یوکرین کو کلسٹر گولہ بارود کی فراہمی کی مخالفت کی۔ برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ برطانیہ نے کلسٹر گولہ بارود سے متعلق کنونشن پر دستخط کیے ہیں اور کلسٹر گولہ بارود کے استعمال کی مخالفت کرتا ہے۔ ہسپانوی وزیر دفاع مارگریٹا روویلز نے 8 جولائی کو کہا کہ اسپین امریکہ کی جانب سے یوکرین کو کلسٹر گولہ بارود فراہم کرنے کی مخالفت کرتا ہے۔

روویلز نے کہا کہ یوکرین کو کلسٹر گولہ بارود کی فراہمی کا فیصلہ امریکہ نے یکطرفہ طور پر کیا ۔انہوں نے کہا کہ اسپین نے کلسٹر گولہ بارود سے متعلق کنونشن پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت کلسٹر گولہ بارود ممنوع ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ اسپین بھی نیٹو کا رکن ہے لیکن یوکرین کو مخصوص ہتھیاروں اور گولہ بارود کی فراہمی کسی بھی صورت میں ممنوع ہونی چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں