صدر سیرل رامافوسا

پوتین کے وارنٹ گرفتاری کے باوجود برکس سربراہ اجلاس بالمشافہہ منعقد ہوگا،جنوبی افریقا

پریٹوریا(گلف آن لائن)جنوبی افریقا کے صدر سیرل رامفوسا نے واضح کیا ہے کہ اگلے ماہ برکس سربراہ اجلاس روسی صدر ولادی میرپوتین کے خلاف وارنٹ گرفتاری کے باوجود بالمشافہہ منعقد کیا جائے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق رامفوسا نے جنوبی افریقا کی حکمراں جماعت اے این سی کی کانفرنس کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ برکس سربراہ اجلاس کی تیاریاں آگے بڑھ رہی ہیں اور ہم اس فارمیٹ پر اپنی بات چیت کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ روس کی جانب سے یوکرین کے بچوں کو غیرقانونی طور پر ملک بدر کرنے کے الزامات پر بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی)کو مطلوب صدرپوتین اس اجلاس میں شرکت کریں گے یا نہیں۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ہم بالمشافہہ برکس سربراہ اجلاس منعقد کرنے جا رہے ہیں، ہم سب ایک ایسے سربراہ اجلاس کے انعقاد کے لیے پرعزم ہیں جہاں ہم ایک دوسرے کی توجہ حاصل کرسکیں گے۔

انھوں نے کہاکہ ہم نے گذشتہ قریبا تین سال کے دوران میں بالمشافہہ سربراہ کانفرنس کا انعقاد نہیں کیا ہے اور اس مرتبہ یہ مجازی نہیں ہونے جا رہا ہے۔جنوبی افریقا آئی سی سی کا رکن ہے اور اس حیثیت میں اس سے توقع کی جاتی ہے کہ اگر صدرپوتین اس ملک میں قدم رکھتے ہیں تو انھیں گرفتارکرلیا جائے گا۔اس کے پیش نظرمقامی میڈیا میں یہ افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ جنوبی افریقا برکس مذاکرات کو چین منتقل کرنے پر غور کر رہا ہے تاکہ وہ صدر پوتین کو گرفتار کرنے کے لیے کسی دبا کی زد میں نہ آسکے۔

وارنٹ گرفتاری اس کے لیے ایک مسئلہ ہے اور وہ نسلی امتیاز کے خلاف جدوجہد کے برسوں میں کریملن کے قریب رہا ہے۔جنوبی افریقا نے یوکرین پر روس کے حملے کی مذمت بھی نہیں کی اور کہا کہ وہ غیر جانبدار ہے اور بحران کے حل کے لیے بات چیت کو ترجیح دیتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں