وانگ وین بین

بحیرہ جنوبی چین میں کشیدگی پیدا کرنے میں امریکہ کے مذموم عزائم شامل ہیں، چینی وزارت خارجہ

بیجنگ (گلف آن لائن) چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ ون بین نے یومیہ پریس کانفرنس میں کہا کہ بحیرہ جنوبی چین کے ثالثی کیس میں نام نہاد فیصلہ اقوام متحدہ کے سمندر کے قانون کے کنوینشن سمیت بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی اور غیر قانونی ہے۔ چین نے اقوام متحدہ کے سمندر کے قانون کے کنوینشن کے وقار اور سالمیت کے تحفظ کے لئے اس فیصلے کو تسلیم نہیں کیا۔ بحیرہ جنوبی چین میں ثالثی کیس کے آغاز کرنے والے اور ماسٹر مائنڈ کی حیثیت سے امریکہ، چین کو اس غیر قانونی فیصلے کو قبول کرنے پر مجبور کرنے کی کوشش کر رہا ہے جس کی چین سختی سے مخالفت کرتا ہے۔

وانگ ون بین نے نشاندہی کی کہ امریکہ کی جانب سے بحیرہ جنوبی چین کے مسئلے کے تاریخی حقائق کو نظر انداز کرکے بحیرہ جنوبی چین میں خودمختاری کے معاملے پر موقف اختیار نہ کرنے کے اپنے وعدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بحیرہ جنوبی چین کے معاملے کو علاقائی ممالک کے درمیان اختلافات کی وجہ بنانے کی کوششیں انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہیں۔ وانگ ون بین نے کہا کہ اس وقت بحیرہ جنوبی چین کی صورتحال مجموعی طور پر مستحکم ہے اور چین بحیرہ جنوبی چین میں امن و استحکام برقرار رکھنے اور خطے کی خوشحالی اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے آسیان کے ممالک کے ساتھ ملکر کام کرتا رہے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں