dollar

اوپن مارکیٹ میں ڈالر 9 روپے سستا ہو گیا

کراچی (گلف آن لائن) اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں 9 روپے کی کمی ہو گئی۔اوپن مارکیٹ میں ڈالر 324 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ انٹر بینک میں ڈالر ایک روپے 36 پیسے مہنگا ہوا۔ انٹربینک میں ڈالر 307 روپے کا ہو گیا۔نگران حکومت میں انٹربینک میں ڈالر 18 روپے 51پیسے مہنگا ہوا۔

انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 17 روپے کا فرق ہے۔پاکستان میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قیمت میں اضافے کی وجہ بتائی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اسٹینڈ بائی پروگرام کے بعد درآمدات اور برآمدات شروع ہونے سے ڈالر پر دبا بڑھا جب کہ جولائی میں کی گئیں بیرونی ادائیگیاں بھی ڈالر کی قدر میں اضافے کا باعث بنیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ ماہ سے ترسیلات زر موصول ہونا شروع ہوں گی جس کی وجہ سے امریکی کرنسی کے مقابلے روپے کی قدر میں استحکام آئے گا۔گزشتہ چند دنوں سے روپے کی قیمت ریکارڈ کمی آنے کے باعث ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا ہے پاکستان بزنس کونسل کی جانب سے روپے کی قدر میں تیزی سے کمی پاکستان کے لئے بدترین طوفان قرار دیا جا چکا ہے۔

دوسری جانب پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچوئل فورم نے ملک میں سیاسی استحکام آنے کی صورت میں روپے کی قدربڑھنے اور ڈالر کی قدر پچاس روپے کم ہونے کی امید ظاہر کردی ہے۔پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچوئل فورم کے اعلامیہ کے مطابق موجودہ معاشی صورتحال میں میثاق معیشت انتہائی ضروری ہے۔

صدر پی بی آئی ایف میاں زاہد حسین کا کہنا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کا ایک پیج پر آنا بہت ضروری ہے، سیاسی استحکام نصیب ہوجائے تو ڈالر کی قدر 50 روپے کم ہوجائے گی۔ ملکی تاریخ میں زیادہ تر وزرائے خزانہ نے معاشی بگاڑ درست کرنے کی بجائے خود کو مسیحا ثابت کرنے کی کوشش میں معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔

وزرائے خزانہ ملکی ایکسپورٹس، ٹیکس ٹو جی ڈی پی اور بیرونی سرمایہ کاری بڑھانے کے بجائے شرح مبادلہ اورشرح سود سے چھیڑ چھاڑ اورمصنوعی ترقی کا تاثر دینے میں مصروف رہے جس نے آئی ایم ایف اور دوسرے عالم اداروں کو پاکستان سے بیزارکردیا ہے۔ ہم نے ائی ایم ایف سے معاہدہ دستخط کرنے کے بعد معاہدے کے برخلاف پیٹرول اور بجلی کی قیمتیں کم کر کے آئی ایم ایف کو دھوکہ دیا جس نے صورتحال کو مزید بگاڑ دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں