pak-uae

پاکستان اور یو اے ای کے درمیان جلدفری ٹریڈ معاہدے کا امکان

اسلام آباد/ابوظہبی (گلف آن لائن) پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان رواں ماہ کے آخر تک آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط ہونے کا امکان ہے۔

سرکاری میڈیا کے مطابق وفاقی وزیر تجارت، صنعت و پیداوار ڈاکٹر گوہر اعجاز نے توقع ظاہر کی ہے کہ ستمبر کے آخری ہفتے میں متحدہ عرب امارات کے وفد کے دورے کے دوران آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) پر دستخط ہوں گے، ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ایف ٹی اے کو حتمی شکل دینے کے لیے ستمبر کے آخر میں اماراتی وفد کے دورے کا منصوبہ بنایا گیا ہے،

یہ دورہ تجارت، سرمایہ کاری اور معیشت کے حوالے سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔بتایا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات چین اور امریکہ کے بعد پاکستان کا تیسرا بڑا تجارتی شراکت دار ہے، اسے پاکستان سے جغرافیائی قربت کی وجہ سے ایک مثالی برآمدی مقام کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے جس سے نقل و حمل اور مال برداری کے اخراجات کم ہوتے ہیں،

خلیجی ملک ایک اندازے کے مطابق 1.8 ملین پاکستانی تارکین وطن کا گھر بھی ہے اور سعودی عرب کے بعد 240 ملین سے زیادہ کی جنوبی ایشیائی قوم کے لیے ترسیلات کا دوسرا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے کہا ہے کہ دونوں ممالک آئندہ دورے کے دوران معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے پر امید ہیں،

جسے باضابطہ طور پر جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (CEPA) کے نام سے جانا جاتا ہے، کچھ مسائل ہیں جن پر بات چیت ہو رہی ہے اور ہم وفد کے دورے پر ڈیل کو حتمی شکل دینا چاہیں گے۔

پاکستانی سفیر نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات پہلے ہی تقریباً 9 ممالک کے ساتھ ایف ٹی اے پر دستخط کر چکا ہے اور اس پر پاکستان کے ساتھ کام کر رہا ہے،

یو اے ای کے ساتھ معاہدے پر دستخط سے تجارتی اخراجات میں ممکنہ طور پر کمی آئے گی جس سے پاکستان کی آمدنی اور محصولات میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری باہمی تجارت میں گزشتہ سال سے اس سال 24 فیصد اضافہ ہوا ہے اور معاہدے کے بعد متحدہ عرب امارات کے لیے ہماری مارکیٹ تک رسائی مزید بڑھے گی،

پاکستان کے امارات کے ساتھ پہلے ہی بہت سے اہم تجارتی تعلقات ہیں اور ہر شعبے میں پاکستانی موجودگی میں اضافہ ہو رہا ہے خواہ وہ خوراک، صحت، دواسازی اور سیاحت ہو۔

اپنا تبصرہ بھیجیں