ہردیپ سنگھ

ہردیپ سنگھ کے قتل میں کینیڈین وزیراعظم کا بھارت مخالف واضح موقف قابل ستائش ہے، سکھ رہنما

اوٹاوا(گلف آن لائن)دنیا بھر کے سکھ رہنمائوں نے کینیڈا میں بھارتی خفیہ ایجنسی ”را” کے ہاتھوں تحریک خالصتان کے سرگرم رکن ہردیپ سنگھ نجر کے قتل پر کینیڈین وزیراعظم کی جانب سے نئی دہلی مخالف واضح موقف اپنانے پر خراج تحسین پیش کیا ہے۔

غیرملکی میڈیا نے بتایاکہ ذرائع کے مطابق حوالے سے سکھ برادری نے کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے بیانات اور تحقیقاتی عمل کو بے حد سراہا ہے۔ سکھ رہنمائوں نے بتایا کہ کینیڈین وزیراعظم نے اپنی پارلیمنٹ میں واضح طور پر کہا کہ ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارتی ایجنسیاں ملوث ہیں یہ بات کینیڈین وزیراعظم نے ملکی سربراہ ہونے کی حیثیت سے انتہائی ذمہ داری کے ساتھ کی ہے۔

ڈاکٹر گروندر سنگھ نے کہا کہ کینیڈین وزیراعظم کے بیان کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے کیا جا سکتا ہے کہ انہوں نے اس قتل کو کینیڈا کی خودمختاری کے خلاف قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ کینیڈین پارلیمنٹ میں وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے بیان نے سکھ برادری کے کینیڈا میں سکھوں کے معاملات میں بھارت کی دخل اندازی کے الزام کی تصدیق کردی۔

ڈاکٹر گروندر سنگھ نے کہا کہ بھارت کا کینیڈا میں سکھوں کے معاملات میں بے جا دخل اندازی کا وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے جی 20 اجلاس میں بھی ذکر کیا، کینیڈین وزیراعظم کے جی 20 بیان پر بھارتی میڈیا نے بہت مذاق اڑایا مگر کینیڈین وزیراعظم نے انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہ بیان دیا۔

انہوں نے کہا کہ کینیڈین سیاست اور سکھوں کے معاملات میں بھارت کی بے جا دخل اندازی خطرناک ہے، وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے سکھوں کیلئے آواز اٹھا کر یہ ثابت کیا کہ وہ ذمہ دار ریاست کے سربراہ ہیں۔گیانی رگھبیر سنگھ نے کہا کہ ہردیپ سنگھ کے قتل نے ماضی میں ہونے والے سکھوں کے قتل عام کی یاد تازہ کردی اگر واقعی بھارتی ایجنسیاں ہردیپ سنگھ کے قتل میں ملوث ہیں تو یہ انتہائی افسوناک اور شرمناک بات ہے اس وقت کینیڈین وزیراعظم ںے سرعام بھارت پر ہردیپ سنگھ کے قتل کا الزام لگایا ہے اس میں بھارتی سرکار تعاون کرے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں