سندھ ہائی کورٹ

سندھ ہائی کورٹ،سانحہ بلدیہ فیکٹری عملدرآمد کیس؛ متعلقہ اداروں سے پیش رفت رپورٹ طلب

کراچی(نمائندہ خصوصی)سندھ ہائیکورٹ نے سانحہ بلدیہ فیکٹری عملدرآمد کیس میں متعلقہ اداروں سے مزید پیش رفت رپورٹ طلب کرلی ہے۔جمعہ کوسندھ ہائی کورٹ میں سانحہ بلدیہ فیکٹری عملدرآمد کیس کی سماعت ہوئی، جس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند پیش ہوئے۔

عدالت میں مفرور اور اشتہاری ملزموں سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی۔ پولیس کی جانب سے جمع کروائی گئی رپورٹ کے مطابق کچھ مفرور ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، مزید ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ علاوہ ازیں نادرا حکام کی جانب سے بھی رپورٹ عدالت میں جمع کروادی گئی۔دورانِ سماعت نادرا کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ پولیس کی جانب سے مفرور ملزمان کا نامکمل ڈیٹا فراہم کیا گیا ہے، عدالت نے مفرور ملزمان کے شناختی کارڈز بلاک کرنے کا حکم دیا تھا، ملزمان کے شناختی کارڈ نمبرز کی عدم فراہمی کے باعث کارڈ بلاک کرنا ناممکن ہے، جب تک مفرور ملزمان کا مکمل ریکارڈ فراہم نہیں کیا جاتا، شناختی کارڈ بلاک کرنا ناممکن ہے۔

عدالت نے مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔بعدازاں عدالت نے آئندہ سماعت پر متعلقہ اداروں سے مزید پیش رفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 19 دسمبر تک کے لیے ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ عدالت نے مفرور اور اشتہاری ملزموں کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم دے رکھا ہے جب کہ پولیس نے کہاکہ سندھ بھر میں 50 ہزار سے زائد ملزمان مفرور و اشتہاری ہیں۔سماعت کے بعد ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند نے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ عدالت میں عمل درآمد رپورٹ جمع کرادی گئی ہے۔ 50 ہزار مفرور و اشتہاری ملزمان میں سے 26 فیصد کی گرفتاری میں کامیابی مل چکی ہے۔ کراچی میں موجود تمام ملزمان پکڑے جائیں گے۔ پولیس میں موجود ملزمان سے متعلق سوال پر ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند نے کہا کہ جو بھی ہیں وہ پکڑے جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں