طیب ایردوآن

ترکی اور ایران اسرائیلی وحشت کے خلاف متحدہ مقف اختیار کریں، ایردوآن

انقرہ(گلف آن لائن)ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے اپنے ایرانی ہم منصب ابراہیم رئیسی سے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ ترکی اور ایران فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی وحشت کے خلاف متحدہ موقف اختیار کریں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترکی کے ڈائریکٹوریٹ آف کمیونیکیشن نے بتایاکہ دونوں رہنمائوں نے فون پر بات کی اور کال کا مقصد غزہ پر اسرائیل کے غیر قانونی حملوں، فلسطینیوں کے لیے انسانی امداد کی کوششوں، اور خطے میں مستقل جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے کیے گئے اقدامات کے بارے میں تبادلہ خیال کرنا تھا۔

بیان میں کہا گیاکہ کال کے دوران صدر ایردوآن نے فلسطینی سرزمین پر اسرائیل کی بربریت کے خلاف متحد موقف اختیار کرتے ہوئے عالمِ اسلام بالخصوص ترکی اور ایران کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ایردوآن نے کہا کہ ایران اور ترکی عارضی جنگ بندی کو مستقل کرنے اور مستقل امن کے حصول کے لیے تعاون برقرار رکھیں گے۔رئیسی نے فون کال کے دوران کہاکہ امریکہ کو مداخلت کرنے اور غزہ کے عوام کے لیے کوئی فیصلہ کرنے کا کوئی حق نہیں اور وہ اس سلسلے میں کوئی بھی اقدام ناکامی سے دوچار ہوگا۔

انہوں نے مزید کہاکہ غزہ کے عوام حماس کے ذریعے عوامی ووٹوں سے پیدا ہونے والی ایک جائز اور قانونی حکومت کے طور پر غزہ کے مستقبل کا فیصلہ کریں اور امریکیوں کو مداخلت اور غزہ کے عوام کے لیے فیصلے کرنے کا کوئی حق نہیں اور اس سلسلے میں کوئی بھی اقدام ناکامی سے دوچار ہو گا۔سات اکتوبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے ایردوآن نے اسرائیل کے خلاف سخت موقف اختیار کیا ہے۔ انہوں نے اسرائیل کو دہشت گرد ریاست قرار دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں