حامد خان

اعلیٰ عدلیہ کا فرض ہے وہ بنیادی انسانی حقوق کو پامال ہونے سے روکے ‘ حامد خان

لاہور( نمائندہ خصوصی)پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما حامد خان نے کہا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کا فرض ہے کہ وہ بنیادی انسانی حقوق کو پامال ہونے سے روکے ، یہ نہیں کہتے کہ ہر معاملے میں از خود نوٹس لیں اس معاملے میں از خود نوٹس لینا بنتا ہے ،ملک کے اندر انسانی حقوق کے حوالے سے جو گھنائونی صورتحال ہے اعلیٰ عدلیہ اسے روکنے کے لئے اپنا فرض ادا نہیں کر رہی ۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حامد خان نے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کا یہی قصور ہے کہ وہ ایک سیاسی جماعت کی متحرک کارکن ہیں ،وسری جماعت کے خلا ف الیکشن لڑ رہی تھیں ، انہوں نے پہلے بھی نواز شریف کے خلاف ان کے حلقے سے الیکشن لڑا جس کی وجہ سزا دی جارہی ہے اورپابند سلاسل کیا ہوا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہماری عدلیہ اپنا کام نہیںکر رہی ،جو ظلم وستم ہو رہاہے وہ کسی سے ڈھکا چھپانہیںہے ،عام آدمی دیکھ رہا ہے کہ کس انداز سے ٹرائل ہو رہے ہیں ،کس انداز سے شہادتیں ریکارڈ ہو رہی ہیں اور بیانات پر کوئی جرح نہیںہو رہی ہے ،وکیل صفائی کو نکالا جاتا ہے بلکہ پابند کر دیا جاتاہے ،پہلی دفعہ ہوا ہے کہ وکیل صفائی بندوقیں تان لی گئیں ، اجازت نہیں مل رہی ملزم اپنے مرضی کے وکیل کے ذریعے جرح کرے بلکہ اس کی جگہ عدالت پراسیکیوشن میں سے کسی کو اٹھا کر دفاعی کونسل کے طو رپر کہتی ہے کہ جرح کر لو ۔

انہوں نے کہا کہ دو دروز میں اٹھارہ گواہوں پر جرح نمٹ جاتی ہے اور مرضی کی جرح ہوتی ہے ، اس طرح کی چیزیں پہلے کبھی دیکھنے نہ سننے میں آئیں۔اعلیٰ عدلیہ جس کا بنیادی فرض ہے کہ وہ اس قسم کے بنیادی انسانی حقوق کو پامال ہونے سے روکے اور بنیادی حق کے تحفظ کے لئے اقدامات کرے وہ نہیں کر رہیں ۔ ہم یہ نہیں کہتے کہ ہر معاملے میں از خود نوٹس لیں لیکن جہاں جواز بنتا ہے جو کچھ ملک میں ناانصافی اور زیادتیاں ہو رہی ہیں اس پر از خود نوٹس بنتا ہے ۔

ملک کے اندر کیا ہو رہاہے ،کس طرح لوگوںکے ساتھ ناجائز غیر آئینی کارروائیاں اورظلم و جبر ہو رہا ہے ، ہماری اعلیٰ عدلیہ ملک کے اندر انسانی حقوق کی گھنائونی صورتحال کو روکنے میں فرض ادا نہیں کر رہی ۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کا بڑا واضح کیس ہے ، وہ ایک ضعیف العمر اور بیمار خاتون ہیں، وہ بیماری کے باوجود حوصلے کے ساتھ اپنی سیاسی جماعت ،اصولوں اور انسانی حق کے ساتھ کھڑی ہیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں