بلاول بھٹو زرداری

ترازو اور کتاب والے مذہب ، پتنگ والے لسانی بنیادوں پر سیاست کررہے ہیں،بلاول بھٹو زرداری

جیکب آباد (نمائندہ خصوصی) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ترازو اور کتاب والے مذہب جبکہ پتنگ والے لسانی بنیادوں پر نفرت اور تقسیم کی سیاست کررہے ہیں، حکومت ملنے کے بعد پی ڈی ایم والے آئی جے آئی اور پی این اے بنے گئے جس کامیں حصہ نہیں بن سکتا۔

نواز شریف خود کو چوتھی بار وزیر اعظم مسلط کرنا چاہتے ہیں، نگراں حکومت ن لیگ نے بٹھائی ہوئی ہے، اقتدار میں آکر 17 غیر ضروری وزارتوں اور اشرافیہ کو دی جانے والی 1500 ارب روپے کی سبسڈیز کو ختم کر کے یہ پیسہ بچا کر ترقیاتی منصوبوں اور عوام پر خرچ کریں گے، پاک ایران گیس پائپ لائن کے خواب کو پورا کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جکھرانی ہاؤس جیکب آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ ہم جس نیت سے حکومت میں ساتھ ہوئے تھے کہ ملک میں جو معاشی بحران ہے مہنگائی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ہمیں مہنگائی میں کمی لانا ہے خصوصاً خارجہ محاذ پر پاکستان آئسولیٹ ہوچکا تھا ملک میں آئینی جمہوری بحران ہے ہمیں ووٹ کو عزت دلوانا ہے ہم اسی نیت سے حکومت کا حصہ بنے اور ہم نے خلوص نیت کے ساتھ کام کیا اور پاکستان کو آئسولیٹ سے باہر نکالنے کے لیے ہمیں کافی کامیابیاں ملیں جبکہ جو مورچے ان کے تھے وہ ان کو سنبھال نہیں رہے تھے ان کی بس ایک خواہش تھی کہ میاں نواز شریف کو چوتھی بار کیسے وزیر اعظم بنانا ہے۔

ہم نے پی ڈی ایم کے ساتھ ملکر حکومت کرنے کا فیصلہ کیا لیکن پھر یہ پی ڈی ایم نہیں بلکہ پی این اے اور آئی جے آئی بن گئے میں پی این اے اور آئی جے آئی کا حصہ نہیں بن سکتا اس لیے ہماری دوریاں پیدا ہوئی اور راستے جدا ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف خود کو چوتھی بار مسلط کرنا چاہتے ہیں جس کے لیے انہوں نے اپنی مرضی کی نگران حکومت بٹھائی ہوئی ہے ،

راجہ ریاض اپوزیشن نہیں تھے انہوں نے راجہ ریاض کے ساتھ ملکر حکومت بنائی آج وہی راجہ ریاض ن لیگ کی ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے ہیں، ن لیگ اپنی وفاقی حکومت کو استعمال کرکے پریشر دینے کی کوشش کررہی ہے۔ پی پی چیئرمین نے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن جس کی بنیاد ہم نے رکھی ہمارا خواب ہے اس کو پورا کریں گے جس سے پاکستان کو فائدہ ہوگا، پاکستان ایران کے درمیان جو سیکورٹی چیلنجز ہیں ان کا ساتھ ملکر حل نکالیں گے،

ایران کے ساتھ کاروباری تعلقات ہیں ان میں آسانیاں پیدا کریں گے ، پاکستان کے چار ہمسایہ ممالک ہیں ان کے ساتھ بات کریں گے اور کاروبار کریں گے جس سے فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی آج بھی ضیاء کی تلاش میں ہے جماعت اسلامی نے آمر ضیاء کا ساتھ دیا اس لیے آج تک پاکستان کے عوام نے ان کی غلطی کو معاف نہیں کیا۔

پاکستان میں نفرت اور تقسیم کی سیاست کی جارہی ہے ترازو اور کتاب والے مذہب کی بنیاد پر اور پتنگ والے لسانی بنیادوں پر ہمیں تقسیم کرنا چاہتے ہیں ہم بلاتفریق عوام کی خدمت کرنا چاہتے ہیں 8فروری کے بعد نفرت و تقسیم کی سیاست کو ختم کردیں گے ۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ اقتدار میں آکر 17 غیر ضروری وزارتوں اور اشرافیہ کو دی جانے والی 1500 ارب روپے کی سبسڈیز کو ختم کر کے یہ پیسہ بچا کر ترقیاتی منصوبوں اور عوام پر خرچ کریں گے،

ہر ضلع میں مفت صحت کے ادارے قائم کریں گے، صحت کے شعبے میں جو انقلاب سندھ میں لائے اسے پاکستان بھر میں پھیلائیں گے، غربت کا مقابلہ کرنے کے لیے نہ صرف بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں اضافہ کریں گے بلکہ خواتین کو بلا سود قرضہ بھی دیں گے بھوک مٹا ؤ پروگرام یونین کو نسل کی سطح پر شروع کریں گے، کوشش ہو گی کہ پاکستان کا کوئی شہری بھوکا نہ سوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں