عظمیٰ بخاری

پنجاب میں مہنگائی 37فیصد سے 17فیصد تک آگئی ،جلد مزید کم ہوگی’ عظمیٰ بخاری

لاہور ( نمائندہ خصوصی) صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب میں مہنگائی 37فیصد سے 17فیصد تک آگئی جلد مزید کم ہوگی،دو ماہ میں پنجاب میں آٹے کا 20کلو کا تھیلا ایک ہزار روپے سستا ہوا روٹی کی قیمت 16روپے سے بھی مزید کم ہوگی،پنجاب گورنمنٹ کے لئے رمضان المبارک میں مہنگائی کو کنٹرول کرنا ایک چیلنج تھا، کوشش کی گئی کہ رمضان نگہبان پیکیج سے اسے کنٹرول کریں۔

آج مجھے بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ پنجاب حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں کامیاب رہی، عام آدمی کا مسئلہ ڈالر کی قیمت یا جی ڈی پی نہیں بلکہ سستی روٹی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ میں چشم دید گواہ ہوں کہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں وزیر اعلی پنجاب نے دن رات محنت کی ہے۔ نو ہفتوں کی حکومت میں مریم نواز نے پنجاب میں لینڈ مارک کام کئے ہیں۔ مریم نواز نے حلف کے بعد اشیا خورونوش کی قیمتوں پر بریفنگ لی کیونکہ عوام کا درد جانتی ہیں۔ عام آدمی کا مسئلہ یہ ہے سبزیاں کتنی سستی ہوئیں، مہنگائی میں کمی ہورہی یا اضافہ ہو رہا ہے؟ شہبازشریف کے علاوہ کسی وزیر اعلی کو خیال ہی نہیں آیا روٹی سستی ہونی چاہیے ۔

بہت سے مافیاز اٹھے کہ روٹی سستی نہیں ہونے دیں گے ۔ مرغی کے گوشت میں 230روپے فی کلو کمی ہوئی، پیاز ساڑھے تین سو روپے کلو تھا اب ایک سو بیس روپے میں دستیاب ہے، ٹماٹر پچاس روپے میں دستیاب ہے آلو چالیس روپے سستا ہوا ہے۔ جب مریم نواز نے حلف اٹھایا تو آٹے کا تھیلا 28سو روپے کا تھا اب وہ تھیلا 18سو روپے میں مل رہا ہے۔ پنجاب میں مہنگائی کا تناسب چھتیس فیصد سے سترہ فیصد تک آیا ہے۔

تمام صوبوں میں عوام کو ریلیف دینے کے لئے مقابلہ ہونا چاہئیے۔ ہم آٹے کی قیمت میں مزید کمی لائیں گے۔ پینتیس روپے آٹا نوازشریف دور میں ملتا رہا اب آٹے کی قیمت کو مزید کم کرنے کیلئے نوازشریف کی بیٹی ہر طرح کے وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ ہم ایک اتھارٹی بھی بنا رہے ہیں جو 24/7مہنگائی کو کنٹرول میں رکھنے کیلئے کام کرے گی۔ سات سال بعد لیپ ٹاپ سکیم کا آغاز کررہے ہیں، ایک سیاسی جماعت جو خود کو نوجوانوں کی جماعت تو کہتی ہے مگر اس نے شہباز شریف کے بغض میں لیپ ٹاپ سکیم کو بند کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ فیلڈ ہسپتال ن لیگ کا منصوبہ تھا جسکو مریم نواز نے آگے بڑھایا۔ کتنا ہی اچھا ہو کہ لیپ ٹاپس کے پی کے بچوں میں بھی تقسیم ہوں۔ پہلے کے پی کے والے ہمیں جنگلہ بس کا طعنہ دیتے تھے پھر انہوں نے خود بھی بنا لی ۔

پہلے ہم نے ائیرایمبولینس شروع کی پھر کے پی کے نے بھی شروع کر دی ۔ پنجاب میں روٹی سولہ روپے میں مل رہی ہے جو آنے والے دنوں میں مزید سستی ہوگی۔ کے پی کے حکومت نے روٹی پندرہ روپے کرنے کا کہا مگر میں چیلنج کے ساتھ کہتی ہوں کہ کے پی کے میں روٹی کہیں بھی اس قیمت پر نہیں مل رہی۔ پنجاب حکومت نے سکالر شپس اور لیپ ٹاپ جیسے تینتیس منصوبے قلیل مدت میں شروع کئے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ اب ہمیں کوئی اور بتائے گا کہ لاہور میں لائٹیں کون سی اور کس رنگ کی ہونی چاہئیے ۔ حکومتی منصوبوں پر خواہ مخواہ کسی ادارے کو روڑے نہیں اٹکانا چاہئیں ۔ہم کسی کے کام میں مداخلت نہیں کررہے تو مہربانی دوسرے بھی مداخلت نہ کریں۔ وزیر اعلی پنجاب بچیوں کے معاملے میں بہت حساس ہیں۔

ہم بچیوں کو بسوں پر رلنے کیلئے کیوں چھوڑیں؟ ہم بچیوں کو بااختیار بنانا چاہتے ہیں ہمیں کہا جا رہا ہے بچیوں کو بائیکس دینے سے لڑکے چھیڑیں گے اگر حکومت ذمہ داری ادا کررہی ہے تو باقی اداروں کو بھی ذمہ داری اٹھانا پڑے گی۔ وفاق و پنجاب حکومت نے کچھ عرصہ میں فٹ پرنٹس بنا لئے ہیں اگلے سال مہنگائی میں گیارہ فیصدتک کمی ہوگی۔ پوری دنیا سے پاکستان میں سرمایہ کاری آ رہی ہے۔سوالات کے جوابات دیتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ سولر پینل کے وعدے پر حکومت قائم ہے سو یونٹ کے صارفین کو مفت سولر دیں گے۔ جی سی یونیورسٹی میں خاتون کو تعینات کیا گیا ہے ، وائس چانسلر اس ادارے کو آگے لے کر جائیں گی۔

پاسکو گندم خرید رہا ہے پاسکو کا ٹارگٹ بھی وزیر اعلی نے بڑھا دیا ہے۔ باہر سے جو گندم لائی گئی وہ ہم نہیں لائے جو گندم لائے ان سے سوال کریں۔ پی ٹی آئی حکومت نے ایک ایسا ایڈوائزر تعینات کیا جس نے پیٹرول سے بجلی بنائی اور خزانے پر بم مارا جس کا آج بھی خزانہ سرکولر ڈیڈ کی صورت میں سامنا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوڈ شیڈ نگ اس علاقے میں ہونی چاہیے جہاں بجلی چوری ہوتی ہے۔ گنڈہ پور کھل کر کہتا ہے کہ ہاں ہم بجلی چوری کرتے ہیں تو پھر دیکھنا یہ ہوگا یہ لوگ ملک کے ساتھ کر کیا رہے ہیں۔پنجاب میں کسان احتجاج کو سیاسی رنگ نہ دیں۔ میں آپکو بتا دوں کہ اگر کہیں روٹی اور نان مہنگا ہوگا تو وہاں ایکشن لیں گے۔

پنجاب کے لوگوں کو تکلیف ہوگی تو مریم نواز کو تکلیف ہوگی۔ منڈی بہائو الدین کے متاثرین کو امداد کیوں نہیں ملی اس کو دیکھیں گے۔ اب دہشت گردی کی لہر ہے اور یہ ملک کو خراب کرنے کی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانچ رکنی بنچ نے مخصوص نشستوں کا فیصلہ کرنا ہے سیٹیں خالی تو رہ جائیں یہ سیٹیں پی ٹی آئی عرف سنی اتحاد کونسل کو نہیں ملیں گی۔ ان کا مقدر سڑکوں پر رہنا ہے وہ وہیں رہیں گے۔ بیکری مصنوعات پر بھی کمی ہوگی جسکا جلد نوٹیفیکیشن جاری ہوگا۔ صحافیوں کیلئے پلاٹ پر نئی کمیٹی بنا دی جائے گی ہے جو درخواستیں پہلے آئی ان کے علاہ مزید درخواستیں بھی لیں گے۔ نو مئی دنیا کے سامنے ہوا ہے ۔ نو مئی ملک کے خلاف سازش تھی عدلیہ نے سزا و جزا کا فیصلہ کرنا ہے جلد اور انصاف کے مطابق فیصلہ ہوتو بہت اچھا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں