عظمی بخاری

پی ٹی آئی کی فائنل کال فلاپ ہوگئی ،پنجاب کے عوام نے مستردکردیا، عظمی بخاری

لاہور(نمائندہ خصوصی) وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی فائنل کال فلاپ ہو گئی ہے، میں کل سے علیمہ باجی کو ڈھونڈ رہی ہوں، لیکن نظر نہیں آئیں۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عظمی بخاری نے کہا کہ پی ٹی آئی کا قافلہ ابھی سو رہا ہے۔ اور ابھی تک پی ٹی آئی والوں کے دن کا آغاز نہیں ہوا۔ انقلاب لانے والے 11 بجے جاگتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بشری بی بی کہہ رہی تھیں کہ جلدی گاڑیوں میں بیٹھیں۔ کیا بشری بی بی غیرسیاسی ہیں؟۔عظمی بخاری نے کہا کہ پولیس نے پورے پنجاب سے 80 افراد کو گرفتار کیا۔ اور جو کہتا ہے کہ آخری کال ہے نکلو اس کے قافلے میں 80 افراد نکلے ہیں۔ پی ٹی آئی کی فائنل کال فلاپ ہو گئی ہے اور پنجاب کے عوام نے پی ٹی آئی کی کال کو مسترد کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب عوام کو ریلیف دینے کی کوششوں مصروف ہیں۔

اور عوامی منصوبوں میں اور تیزی لائی جائے گی۔ کیا مارچ کرنے سے اڈیالہ جیل کے دروازے خود کھل جائیں گے؟ اور علمیہ خان کا دور دور تک کوئی پتہ نہیں۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کھنہ پل پر6 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ امن اور پی ٹی آئی ایک دوسرے کے متضاد ہیں جبکہ پنجاب اور لاہور میں کسی بھی جگہ قابل ذکر لوگ نظر نہیں آئے۔ تاہم خیبرپختونخوا سے کچھ لوگ جتھے کی صورت میں آ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بشری بی بی کے کنٹینر پر خطاب کے دوران 4 لوگ تھے۔ اور پی ٹی آئی رہنما کارکنوں کو نکالنے میں ناکام رہے ہیں۔ جبکہ زرتاج گل کے ساتھ صرف ڈھائی سو لوگ باہر نکلے ہیں۔ گزشتہ روز پولیس وین کو بھی جلا گیا۔

انہوں نے کہ میں کل سے علیمہ باجی کو ڈھونڈ رہی ہوں، لیکن نظر نہیں آئیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ پچھلی بار جب یہ نکلے تھے تو ایک پولیس اہلکار شہید ہوا تھا، میانوالی انٹرچینج پر انہوں نے آگ لگائی جو خود کو پرامن سیاسی جماعت کہتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ پنجاب میں 104 ایم پی ایز ہیں، کوئی سڑک پر نکلا؟ بشری بی بی کل جب خطاب کرنے آئیں تو انہیں سننے کے لیے کوئی نہیں تھا، کل لاہور اور پنجاب میں انقلاب نظر نہیں آیا، یہ این آر او حاصل کرنے کا ڈرامہ ہے، پی ٹی آئی کو ان سب چیزوں سے کچھ حاصل نہیں ہو گا۔

وزیرِ اطلاعات پنجاب نے کہا کہ لاہور میں اسکول معمول کے مطابق کھلے ہیں، شہر سے باہر جانے والے راستوں پر بندش ہے، پنجاب کے تمام شہر معمول کے مطابق چل رہے ہیں۔وزیر اعلی خیبر پختونخوا پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارا چنار اور کرم میں 80 افراد شہید ہوئے۔ لیکن خیبرپختونخوا حکومت کہاں ہے؟ وزیر اعلی خیبر پختونخوا کو صرف مارچ کی فکر ہے۔صوبے کا وزیرِ اعلی وفاق پر لشکر کشی کے لیے آنا چاہ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز بیلا روسی وفد پاکستان پہنچا ہے اور بیلاروسی وفد میں سرمایہ کار بھی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں