اقوام متحدہ(گلف آن لائن):اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 2007 میں عراق کے دارالحکومت بغداد میں اندھا دھند فائرنگ کر کے 14شہریوں کو قتل کرنے پر سزایافتہ بلیک واٹر کے 4 اہلکاروں کو صدارتی معافی دینے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ چینی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر دفتر کی ترجمان مارٹا ہورٹاڈونے جاری ایک بیان میں کہا کہ بلیک واٹر کے اہلکاروں کی معافی نہ صرف استثنامیں معاون ثابت ہو گی بلکہ اس عمل سے مستقبل میں ایسے جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کی حوصلہ افزائی بھی ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ بلیک واٹر کے 4 اہلکاروں کو 12 سال اور عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی جس میں ٹارگٹ کلنگ یعنی منصوبہ بندی کے تحت قتل کرنے کا الزام بھی شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان جرائم کی تحقیقات اور قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد امریکہ نے بین الاقوامی قوانین کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو نبھایا اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نشانہ بننے والوں کویہ حق حاصل ہے کہ وہ مجرموں کو ان کے جرائم کی سزائیں کاٹتے ہوئے دیکھیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں ، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں اور ایسے جرائم کی بیخ کنی کرنے کے اپنے فرائض کو پورا کرنے کے لیے استثنا کو روکنے کے عزائم کی تجدید کرے ۔