فواد چوہدری

حکومت نے پارلیمنٹ میں قرارداد پیش کردی،اب فیصلہ پارلیمنٹ نے کرنا ہے، فواد چوہدری

اسلام آباد (گلف آن لائن) وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ حکومت نے پارلیمنٹ میں قرارداد پیش کر کے اپنا وعدہ پورا کر دیا، جو حکومت کے کرنے کے سارے کام تھے وہ ہم نے کر لئے، جمہوری اور پارلیمانی نظام میں اکثریت کے مطابق فیصلے ہوتے ہیں، پارلیمنٹ میں بل آ چکا، اب فیصلہ پارلیمنٹ نے کرنا ہے، پارلیمنٹ جو فیصلہ کرے گی اسی کے مطابق آگے بڑھیں گے، وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب میں واضح طور پر اپنی پالیسی اور اپنا لائحہ عمل بیان کر دیا ہے.

اگر اپوزیشن کو ان کی پالیسی سے اعتراض ہے تو وہ اپنی قرارداد لائیں، اپوزیشن جماعتیں حساس معاملے پر سیاسی پوائنٹ سکورنگ کرنے سے گریز کریں، اپوزیشن کے غیرذمہ دارانہ رویے سے عوام کا پارلیمنٹ کے اوپر سے اعتماد ختم ہو رہا ہے، اپوزیشن جماعتوں کو پھر دعوت دیتے ہیں کہ پارلیمنٹ میں آئیں، انتخابی اور جوڈیشل اصلاحات میں حکومت کا ساتھ دیں۔

انہوں نے کہا کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے جن ورکرز کے خلاف قتل کے مقدمات ہیں وہ ختم نہیں ہوں گے، ایسے مقدمات ختم کرنا حکومت کے اختیار میں نہیں ہے، ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی لیکن جن لوگوں کے خلاف مینٹیننس آف پبلک ہولڈر کے تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں انہیں ختم کر دیا جائے گا۔

چوہدری فواد حسین نے کہا کہ حکومت نے کالعدم تنظیم کے مطالبات پورے کر دیئے ہیں، خوش آئند بات ہے کہ پورے ملک سے دھرنے ختم ہو گئے ہیں، اب ان کے پاس احتجاج کرنے کا کوئی جواز نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ایسا ماحول پیدا کیا جائے کہ ہر کسی کو آزاد اظہار رائے کا حق ہو، جمہوریت میں مختلف گروپ اپنی رائے رکھ سکتے ہیںِ لیکن کوئی بھی حکومت کو ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا.

کچھ گروہوں یا جتھوں کی بنیاد پر ریاست نہیں چل سکتی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے کا مسئلہ چار سال کا نہیں، عشروں کا ہے، بدقسمتی سے سابقہ حکومتوں نے ایک ایک کر کے قومی اداروں کو تباہ کیا تاہم اب ضرورت اس بات کی ہے کہ اداروں کو اپنے پاﺅں پر کھڑا کرنے کے ساتھ ساتھ ریاست کی رٹ اور انٹرنل سیکیورٹی ریویو کیا جائے جس پر کام شروع ہو گیا ہے.

اپنا تبصرہ بھیجیں