اسلام آباد(گلف آن لائن) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے نوٹس کے خلاف سینئر صحافی ابصار عالم کی درخواست پر ایف آئی اے کو آئندہ سماعت سے پہلے جواب جمع کرنے کی ہدایت کردی ۔
جمعہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی۔ابصار عالم کی جانب سے انعام الرحیم جبکہ وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل عدالت پیش ہوئے۔ عدالت نے ایف آئی اے کے وکیل سے استفسار کیاکہ کیا آپ نے رپورٹ جمع کرائی ؟ ،رپورٹ جمع کرنے کے لئے مزید وقت درکار ہے۔ عدالت نے استفسار کیاکہ کس نے ایف آئی اے کو شکایت کی تھی ؟ ۔ وکیل ایف آئی اے نے کہا کہ ہائی کورٹ کے ہی ایک وکیل نے ایف آئی اے کو درخواست دی ۔ عدالت نے کہاکہ مارچ 2021 سے اپکو نوٹس ہوا ہے مگر ابھی تک آپ نے جواب جمع نہیں کرایا۔ وکیل ایف آئی اے نے کہاکہ تفتیشی افسر تبدیل ہوگیا ہے اسی وجہ سے رپورٹ جمع نہیں کرائی۔ عدالت نے کہاکہ آپ بھول جائے کہ کوئی صحافی ہیے یا نہیں، آپ اپنا کام کرے ، انڈیا کا مثال دو، کیا آپ انڈیا کو فالو کرنا چاہتے ہیں؟ ۔وکیل ابصار عالم نے کہاکہ اس کیس کو بھی کنول شوذب کیس کے ساتھ منسلک کیا جائے۔
عدالت نے کہاکہ آپ اپنے اختیارات کا غلط استعمال نہ کرے، جس طرح آپ جارہے ہیں اس سے نیا پنڈورا باکس کھول جائے گا، جو قانون ہے، اسی قانون کے تحت چلے، ابھی تک انہوں نے جواب نہیں جمع کرایا۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہاکہ جو عدالتی احکامات ہیں اسی پر ایف آئی اے کام کریگی اور اپنا ایمپریشن ٹھیک کرے گی۔ عدالت نے کہاکہ سوشل میڈیا ہم سب کے لیے چیلنج ہے، اس میں ہر قسم کا ایجنڈا ہوتا ہے۔ عدالت نے کہاکہ ہم نے قانون کے تحت چلنا ہے ایسا نہ ہو کہ کسی کی رائے پسند نہ ہو تو نوٹس جاری کرے، ایف آئی اے کو جو بات پسند نہ ہو تو نوٹس کرتے ہیں، جس سے متفق ہو اسے حوصلہ دیتے ہیں، عدالت کا ایف آئی اے کو آئندہ سماعت سے پہلے جواب جمع کرنے کی ہدایت کردی ۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 20 ستمبر تک کیلئے ملتوی کردی