پاکستان

پاکستان کی ایک بار پھر مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور جارحیت کی شدید مذمت

نیویارک (گلف آن لائن)پاکستان نے ایک بار پھر مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل در آمد کیا جائے ،بین الاقوامی انکوائری کمیشن کو بھارتی ظلم و زیادتیوں کی تحقیقات کی اجازت دی جائے ۔

اقوام متحدہ کے ایک پینل سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرام نے کہا کہ بھارت ابہام ، جبر اور انتشار کے ذریعے سات دہائیوں سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے حق خود ارادیت سے انکار کرتا آ رہا ہے۔منیر اکرام نے عالمی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ بھارت کو غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزیوں سے روکے اور ایک بین الاقوامی انکوائری کمیشن کو بھارتی ظلم و زیادتیوں کی تحقیقات کی اجازت دے۔انہوں نے جنرل اسمبلی کی تھرڈ کمیٹی کو کہا کہ اگر غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر جیسے سنگین اور مستقل انسانی خلاف ورزیوں کے سنگین صورتحال کو عالمی برادری مثر طریقے سے حل نہیں کرتی ہے تو انسانی حقوق کا احترام کرنے کی ضرورت کے بلند آواز بیانات کھوکھلے اور منافقانہ ہیں ۔سماجی ، انسانی اور ثقافتی مسائل سے متعلق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تھرڈ کمیٹی کے عام مباحثے کے دوران انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کی عالمی مذمت کا منتظر ہے۔انہوں نے کہا کہ 05 اگست 2019 کو بھارت نے نہ صرف مقبوضہ جموں و کشمیر کا بطور ایک ریاست درجہ ختم کیا ، بلکہ اپنی فوج بھیج کر محاصرہ قائم کیا اور اس کی آبادیاتی ساخت کو تبدیل کیا جو اقوام متحدہ کے چارٹر ،متعلقہ سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون ، بشمول چوتھے جنیوا کنونشن کی واضح خلاف ورزی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس کے بعد بھارت نے پوری کشمیری سیاسی قیادت کو قید کر لیا، 13000 کشمیری نوجوانوں کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا،ان میں سے بہت سے لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور بنایا جا رہا ہے ، ماورائے عدالت سینکڑوں نوجوان کشمیری لڑکوں کو قتل کیا گیا ، کشمیری خواتین کی عصمت دری کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا، پرامن احتجاج کو پرتشدد طریقے سے ختم کریں ، یہاں تک کہ چھوٹے بچوں کو پیلٹ گنوں سے اندھا کر دیا۔ پورے پورے محلوں اور دیہاتوں کو مسمار اور جلا کر خاکستر کر کے اجتماعی سزائیں دی گئیں اور مذہب اور اظہار رائے کی آزادی سلب کیا گیا۔

منیر اکرم نے دنیا بھر کے مندوبین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کا یہ راج اور ریاستی دہشت گردی ،جو بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں بے گناہ کشمیریوں پر جاری ہے ، بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری طور پر امیونٹی کی وجہ سے ، ایک بھی بھارتی فوجی کو ان جرائم کی سزا نہیں دی گئی ہے،غیر قانونی مقبوضہ کشمیر کو مسلم اکثریتی ریاست سے ہندو اکثریتی علاقے میں تبدیل کرنے کے لیے 42 لاکھ بھارتی آباد کاروں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے ہیں۔

نسل پرستی سے نمٹنے کے لیے پاکستانی سفیر نے کہا کہ دنیا کے کئی حصوں میں نسلی منافرت ، مذہبی بالادستی اور پرتشدد قوم پرستی کے اظہار میں اضافہ ہوا ہے، اسلامو فوبیا نسل پرستی اور نفرت کا ایک خطرناک مظہر ہے جس کا ہمیں اجتماعی طور پر مقابلہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے تجویز دی ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے اثرات سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر بات چیت کریں۔انہوں نے او آئی سی کی طرف سے اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی دن منانے کے مطالبے پر بھی کمیٹی کی توجہ مبذول کرائی۔انہوں نے کہا کہ امن اور ترقی انسانی حقوق کے فروغ کا بہترین راستہ ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں