یورپ

یورپ کی طرف ہجرت میں ایک بار پھر تیزی، روٹ تبدیل

برسلز( گلف آن لائن)کورونا وباکے بعد پابندیوں میں نرمی آنا شروع ہوتے ہی پناہ کے متلاشی افراد کی یورپ کی طرف آمد میں ایک بار پھر اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یورپی یونین کے کمیشن نے بتایا کہ یورپی یونین نے 2019 کے مقابلے میں 2020 میں پناہ کی درخواستوں میں مجموعی طور پر33فیصد کی کمی ریکارڈ کی۔یورپی یونین کمیشن کی طرف سے لگائے گئے اندازوں سے پتا چلا کہ اکثر کیسز میں پناہ کے متلاشی افراد پورپی یونین میں اپنی درخواستیں جمع ہی نہیں کروا پائے۔یورپی یونین بارڈر گارڈ ایجنسی فرونٹکس کے تازہ اندازوں کے مطابق تارکین وطن یا پناہ کے متلاشی افراد کے لیے اب یورپ کی سرحدی گزرگاہوں کی تصویر ہی بدل چکی ہے۔

فرونٹکس کے مطابق یورپی یونین میں غیر قانونی نقل مکانی پچھلے سال کے مقابلے میں جنوری سے اگست 2021 تک 64 فیصد تک بڑھ گئی اور اس کے لیے مغربی بلقان کے راستے کو استعمال کیا گیا۔ یعنی زیادہ تر نقل مکانی کے لیے ترکی کے راستے بلقان ممالک جیسے کے البانیہ، سربیا اور شمالی مقدونیہ سے گزر کر وسطی بحیرہ روم پہنچنے کی کوشش کی گئی۔ ایجنسی کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ 2020 کے مقابلے میں اس روٹ کو اختیار کرنے والے پناہ کے متلاشیوں کی تعداد 2021 میں دوگنا رہی۔ فرونٹیکس کے تجزیے کے مطابق رواں برس یورپ کی طرف نقل مکانی اور پناہ کی تلاش کے کاموں کا ایک طرح سے نیا آغاز ہوا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں