اسلام آ باد ہائیکورٹ

صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو قانونی تحفظ فراہمی کیس، اسلام آ باد ہائیکورٹ نے میں سیکریٹری قانون، سیکریٹری اطلاعات سے تین ہفتوں میں تفصیلات طلب کرلیں

اسلام آ باد (گلف آن لائن ) اسلام آ باد ہائیکورٹ نے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو قانونی تحفظ فراہمی سے متعلق کیس میں سیکریٹری قانون، سیکریٹری اطلاعات سے تین ہفتوں میں تفصیلات طلب کرلیں، عدالت نے رجسٹرار آئی ٹی این ای سے کیسز کے موجودہ اسٹیٹس سے متعلق جواب بھی طلب کرلیے،عدالت نے کہا کہ آرٹیکل 9، 14، 19 اور 19 اے بنیادی حقوق سے متعلق ہیں، میڈیا ورکرز اور جرنلسٹس کی سیکورٹی کا بنیادی حقوق کے ساتھ ڈائریکٹ تعلق ہے، آئی ٹی این ای میں چالیس ہزار سے زائد کیسز زیر التوا پڑے ہوئے ہیں،صحافیوں اور ورکرز کے لیے یہاں کوئی قابل ذکر قانون سازی موجود نہیں۔

جمعہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو قانونی تحفظ فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئے جس میں عدالت نے کہا کہ حکومت بتائے صحافیوں کے حقوق تحفظ کے لیے کیا اقدامات اٹھائے سیکریٹری قانون، سیکریٹری اطلاعات سے تین ہفتوں میں تفصیلات طلب کرلیں ،رجسٹرار آئی ٹی این ای سے کیسز کے موجودہ اسٹیٹس سے متعلق جواب طلب کرلیے گئے ۔ اس حوالے سے وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل،سینئر صحافی مظہر عباس، حامد میر عدالتی معاون مقرر کردیا گیا ۔اسلام آباد ہائی کورٹ ،ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی کو درخواست میں فریق بنایا گیا ہے ۔

صحافیوں کو درپیش مسائل سے متعلق کیس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے تحریری حکم جاری کیا ،عدالت نے پی ایف یو جے کے صحافیوں کے مختلف مسائل کی نشاندہی پر مشتمل خط کو پٹیشن میں تبدیل کردیا ، خط میں رپورٹرز کی جاب سیکورٹی، ویج بورڈ ایوارڈ نفاذ اور صحافیوں کے مسائل کو اجاگر کیا گیا تھا ۔

عدالت نے کہا کہ آرٹیکل 9، 14، 19 اور 19 اے بنیادی حقوق سے متعلق ہیں، میڈیا ورکرز اور جرنلسٹس کی سیکورٹی کا بنیادی حقوق کے ساتھ ڈائریکٹ تعلق ہے، آئی ٹی این ای میں چالیس ہزار سے زائد کیسز زیر التوا پڑے ہوئے ہیں،صحافیوں اور ورکرز کے لیے یہاں کوئی قابل ذکر قانون سازی موجود نہیں۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت تین ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں