آصف باجوہ

انٹرنیشنل ایونٹس میں شرکت کئے بغیر ریکنگ بہتر نہیں بنا سکتے،آصف باجوہ

لاہور (گلف آن لائن)سیکرٹری جنرل پاکستان ہاکی فیڈریشن اولمپین آصف باجوہ نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل ایونٹس میں شرکت کئے بغیر ریکنگ بہتر نہیں بنا سکتے،جسکے لئے وسائل درکار ہیں، پاکستان ہاکی کو ہمیشہ حکومتی سرپرستی حاصل رہی جس سے اعزازات جیتے۔سیکرٹری جنرل پاکستان ہاکی فیڈریشن اولمپین آصف باجوہ نے پریس کلب لاہور کی جانب سے منعقدہ تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے پاکستان ہاکی کے عروج و زوال کے محرکات اور عوامل پر سیر حاصل گفتگو کی۔ 1994 سڈنی ورلڈ کپ گولڈمیڈلسٹ و پرائیڈ آف پرفارمنس اولمپین آصف باجوہ نے کہاکہ ہاکی اولمپک امیچور سپورٹس میں شمار ہوتی ہے اور دنیا بھر میں امیچور کھیلوں کو حکومتیں یا ادارے سپورٹ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہاکی کا ماضی اعزازات سے بھرپور ہے، ہم 3 مرتبہ اولمپک چیمپین، 4مرتبہ عالمی چیمپین رہے اس کے ساتھ ساتھ ایشین گیمز، چیمپینز ٹرافی، سمیت دنیائے ہاکی کے تمام تر ایونٹس میں پاکستان نے شناخت بنائی اور حکمرانی کی۔ سیکرٹری جنرل پاکستان ہاکی فیڈریشن آصف باجوہ نے کہا کہ پاکستان ہاکی کو ہمیشہ حکومتی سرپرستی حاصل رہی جس سے اعزازات جیتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے پرولیگ میں شرکت نہ کرنے سے معاملات خراب ہوئے اور پاکستان ٹیم انٹرنیشنل رینکنگ میں 13ویں سے 17ویں نمبر پر آگئی۔ پرولیگ سے ڈراپ ہونے کا خمیازہ رینکنگ اور جرمانہ کی صورت میں بھگتنا پڑا۔

سیکرٹری جنرل پی ایچ ایف آصف باجوہ نے کہا کہ وبائی صورتحال سمیت دیگر عوامل قومی کھیل کی ترقی میں رکاوٹ رہے اور ہماری ٹیمیں انٹرنیشنل ایکپوڑر حاصل نہ کرسکیں۔سیکرٹری پی ایچ ایف آصف باجوہ نے کہا کہ اب معاملات بہتر ہونا شروع ہوگئے ہیں، پاکستان جونیئر ہاکی ٹیم آٹھ سال بعد جونیئر عالمی ہاکی جیسے انٹرنیشنل ایونٹ میں شامل ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سینئر و جونیئر ٹیموں کو انٹرنیشنل سطح پر کھیلیاڑھائی سال سے زائد عرصہ ہوچکا۔ پی ایچ ایف کی جانب سے ڈومیسٹک سطح پر تربیتی کیمپس کا انعقاد کرایا جاتا رہا۔سیکرٹری پی ایچ ایف آصف باجوہ نے کہا کہ انٹرنیشنل ایونٹس میں شرکت کئے بغیر ریکنگ بہتر نہیں بنا سکتے،جسکے لئے وسائل درکار ہیں۔ انہوں نے کہا ہمسایہ ملک میں ہاکی کا سالانہ بجٹ ہمارے بجٹ سے سو گنا زیادہ ہے۔ تقریب میں صدر پریس کلب لاہور ارشد انصاری، ہیڈ کوچ قومی ہاکی ٹیم اولمپین خواجہ جنید بھی شامل تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں