عالمی ادارہ

معاہدہ بچانے کیلئے مذاکرات کے باوجود ایران جوہری پیش رفت کر رہا ہے، عالمی ادارہ

نیویارک (گلف آن لائن)اقوام متحدہ کے ایٹمی نگران ادارے نے خبردار کیا ہے کہ ایران نے ایک پہاڑ میں کھودے گئے فورڈو پلانٹ میں زیادہ مؤثر جدید سینٹری فیوجز کے ساتھ یورینیم کی افزودگی کی پیداوار شروع کر دی ہے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق انٹرنیشنل اکٹامک انرجی ایجنسی کے مطابق امریکا اور ایران کے مابین 2015 کے منسوخ شدہ جوہری معاہدے کو بچانے کے لیے کوششیں تہران کے اقدام سے متاثر ہوسکتی ہیں۔مغربی مذاکرات کاروں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ایران بات چیت میں فائدہ حاصل کرنے کے لیے زمینی حقائق پیدا کررہا ہے۔

مذاکرات کے تیسرے آئی اے ای اے نے کہا کہ ایران نے فورڈو میں 166 جدید ترین آئی آر6 مشینوں کے ایک کلسٹر کے ساتھ 20 فیصد تک خالص یورینیم کی افزودگی کا عمل شروع کر دیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ آئی آر 6 مشینیں پہلی جنریشن کی آئی آر ون سے کہیں زیادہ موثر ہیں۔آئی اے ای اے نے ایک بیان میں کہا کہ اس میں آئی آر 6 مشینیں فورڈو میں نصب ہیں جو ابھی کام نہیں کر رہی ہیں۔آئی اے ای اے کی ایک جامع رپورٹ میں کہا گیا کہ ایران کے اس اقدام کے نتیجے میں جوہری نگران ادارے نے فورڈو فیول افزودگی پلانٹ کے معائنے کا منصوبہ بنایا جس میں سینٹری فیوجز رکھے گئے ہیں لیکن تفصیلات تاحال واضح ہونے کی ضرورت ہے۔

دوسری جانب ویانا میں اقوام متحدہ کی تنظیموں میں ایران کے مستقل مشن نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ ایران کی جوہری سرگرمیوں کے بارے میں آئی اے ای اے کی حالیہ رپورٹ، ایران میں باقاعدہ تصدیق کے مطابق ایک عام اپ ڈیٹ ہے تاہم آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے واضح کیا کہ وہ اس پیشرفت کو تشویش کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔رافیل گروسی نے فرانس کے نشریاتی ادارے ‘فرانس 24’ کو بتایا کہ یہ غیر معمولی بات نہیں ہے، ایران یہ کر سکتا ہے لیکن اگر آپ ایسے کوئی عزائم نہیں رکھتے تو معائنہ قبول کرنے کی درخواست قبول کرنی چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں