سنیتا مارشل

بڑی عمر کے لوگوں کیلئے کردار لکھے جانے چاہئیں’سنیتا مارشل

لاہور(گلف آن لائن) نامور اداکارہ سنیتا مارشل نے کہا ہے کہ آج کل اسکرین پر صرف جوانوں کے لیے کردار لکھے جارہے ہیں ،میری تجویز ہے کہ بڑی عمر کے افراد کے لیے بھی کردار لکھے جانے چاہئیں، اب ماڈلنگ کرنے کا کوئی ارادہ نہیںہے کیونکہ میرا اس سے دل بھر چکا ہے ۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ڈرامہ لکھاری اور لوگ نئے اور جوان چہروں کو ہی اسکرین پر دیکھنا چاہتے ہیں جو غلط نہیں ہے، لیکن بڑی عمر کے لوگوں کے لیے بھی کردار لکھے جانے چاہئیں۔انہوںنے کہا کہ جب میں انڈسٹری میں نئی آئی تھی تو مجھے پراجیکٹس کی زیادہ آفرز آتی تھیں ،ایسا نہیں ہے کہ مرکزی کرداروں کے علاوہ کوئی اور کردار لکھے نہیں جا رہے لیکن بڑی عمر کے لوگوں کے لئے بھی کردار ہونے چاہئیں۔

عمر بڑھنے کے بعد بھی مرد فنکاروں کے ہیرو کے کردار میں نظر آنے کے سوال پر سنیتا مارشل کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں ہی ایسا ہے مگر اس کی وجہ کیا ہے مجھے اندازہ نہیں ہے۔ڈراموں میں منفی کردار ادا نہ کرنے کے سوال پر سنیتا مارشل نے بتایا کہ انہیں زیادہ تر مثبت کردار آفر ہوتے ہیں اور ایک نئے پراجیکٹ میں انہوںنے منفی کردار ادا کیا ہے۔انہوںنے کہا کہ جب آپ بطور ہیروئن کام کریں تو ایک ہی طرح کے رول آفر ہوتے ہیں لیکن چونکہ اب میں بطور کریکٹر ایکٹر آئی ہوں تو اب ہر طرح کے کردار کی پیشکش ہورہی ہے جس سے میں لطف اندوز ہو رہی ہوں۔

رنگت کی بنا ء پر انہیں شوبز میں امتیازی سلوک کا سامنا کرنے کے حوالے سے سوال پر سنیتا مارشل کا کہنا تھا کہ ماڈلنگ میں اس کا فائدہ ہے لیکن ڈراموں میں نقصان ہے۔سنیتا مارشل نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے ماڈلنگ کو خیرباد کہہ دیا ہے مگر انہیں رواں سال کے آغاز میں ایک فیشن شو کرنا پڑا تھا تاہم اب ان کا ماڈلنگ کا کوئی ارادہ نہیں کیونکہ اب ماڈلنگ سے دل بھر چکا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں