فواد چودھری

مریم نواز کی باتوں پر اب ان بچے بھی ہنستے ہیں ،وزیراطلاعات فواد چوہدری

اسلام آباد (گلف آن لائن)وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مریم نواز کی باتوں پر اب ان بچے بھی ہنستے ہیں ،ہم الیکٹورل ریفارمز، چیئرمین نیب کی تقرری اور عدلیہ ترامیم پر اپوزیشن کے ساتھ مل کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں،اپوزیشن کی لیڈر شپ اصلاحات سے زیادہ احتجاجوں پر یقین رکھتی ہے،

چار سال احتجاجوں میں گذار لئے ہیں، آئندہ ایسے ہی چلنا چاہتے ہیں،اسٹیٹ بنک ترمیمی بل معیشت کی بہتری اور اسٹرکچرل ریفارمز کیلئے انتہائی ضروری ہے،عالمی منڈی میں کھاد کی قیمت پاکستان سے چھ گنا زائد ہے، کھاد کی مارکیٹ پر دبائو ہے، پاکستان کے زیادہ تر علاقوں میں کھاد میسر ہے،گندم کی اس بار بمپر فصل ہوگی،اسپیشل ٹیکنالوجی زونز کے قیام اور کامیابی سے روزگار کی فراہمی اور ملکی آئی ٹی بر آمدات میں اضافہ ہوگا۔

منگل کو وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے وفاقی وزیر حماد اظہر کے ہمراہ کابینہ اجلا س کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ ہم الیکٹورل ریفارمز، چیئرمین نیب کی تقرری اور عدلیہ ترامیم پر اپوزیشن کے ساتھ مل کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اپوزیشن کی لیڈر شپ اصلاحات سے زیادہ احتجاجوں پر یقین رکھتی ہے، چار سال انہوں نے احتجاجوں میں گذار لئے ہیں، آئندہ وہ ایسے ہی چلنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مریم نواز کی باتوں پر اب ان کے بچے بھی ہنستے ہیںانہوںنے کہاکہ میڈیا اداروں کی آمدن کے حوالے سے اعداد و شمار غلط ہیں تو میڈیا مالکان اپنے اکائونٹس اوپن کر دیں۔ انہوںنے کہاکہ میڈیا ورکرز بھی دیکھیں کہ ان کے اداروں کی آمدن اور اخراجات کیا ہیں۔

انہوں نے کہاکہ وفاقی کابینہ کو اومیکرون کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔ انہوںنے کہا کہ اومی کرون کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے،اومی کرون کے کیسز میں 2.5 گنا اضافہ ہوا، موجودہ کیسز پانچ ہزار یومیہ پر پہنچ گئے ہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ ویکسین لگانے والے افراد اومیکرون سے کم متاثر ہوتے ہیں، سندھ ویکسینیشن میں سب سے پیچھے ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ کراچی میں اومیکرون کے کیسز بہت زیادہ ہیں، سکولوں کے بچے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں، حکومت نے دو بلین ڈالر سے زائد کی ویکسین درآمد کر کے اپنے شہریوں کو لگائی۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ کرنٹ اکائونٹ خسارہ میں بڑا حصہ ادویات کی درآمد ہے، صرف ویکسین کی درآمد پر دو بلین ڈالر خرچ ہوئے، گزشتہ حکومتوں میں بھی اسٹیٹ بنک کی خود مختاری کیلئے ترامیم کی گئیں۔ وزیراطلاعات نے کہاکہ اسٹیٹ بنک ترمیمی بل معیشت کی بہتری اور اسٹرکچرل ریفارمز کیلئے انتہائی ضروری ہے۔ چوہدری فواد حسین نے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں یوریا کی سب سے زیادہ پیداوار ہوئی، پانچ لاکھ ایکڑ سے زائد رقبہ پر گندم کی کاشت ہوئی۔

وزیر اطلاعات نے کہاکہ عالمی منڈی میں کھاد کی قیمت پاکستان سے چھ گنا زائد ہے، کھاد کی مارکیٹ پر دبائو ہے، پاکستان کے زیادہ تر علاقوں میں کھاد میسر ہے،گندم کی اس بار بمپر فصل ہوگی۔ چوہدری فواد حسین نے کہاکہ اسپیشل ٹیکنالوجی زونز کے قیام اور کامیابی سے روزگار کی فراہمی اور ملکی آئی ٹی بر آمدات میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ 2018 تک گرین ایریاز اور درختوں کی تعداد میں واضح کمی واقعہ ہوئی۔ انہوںنے کہاکہ 2018 کے بعد حکومتی اقدامات کی وجہ سے اسلام آباد میں نہ صرف درختوں کی تعداد میں اضافہ ہوا بلکہ گرین ایریاز کو بحال کیا گیا، قبضہ مافیا سے سرکاری اراضی واگزار کروائی گئی۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے تمام بڑے شہروں کا ماسٹر پلان جلد مکمل کرکے ان پر عملدرآمد کو یقینی بنانے اور شہری آبادیوں میں گرین ایریاز اور درختوں کی تعداد کو بڑھانے کی ہدایات جاری کیں۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ اپوزیشن پہلے دن سے اس انتظار میں ہے کہ چھ مہینے بعد حکومت چلی جائے گی حالانکہ اس کے لیے اپوزیشن کو پانچ چھ سال مزید انتظار کرنا پڑے گا۔دریں اثنا کابینہ کے اجلاس میں وفاقی وزیر اسد عمر نے شرکا کو ملک میں اومی کورون کے پھیلاؤ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔بتایا گیا کہ موجودہ کیسز کی تعداد بڑھ کر 5000 یومیہ، ہوسپٹلائزیشن ریٹ 2.5 گنا اور آئی سی یو ریٹ میں 30 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔کابینہ نے اومی کرون سے بچاؤ کے لیے ایس او پیز، ماسک کے استعمال اور ویکسی نیشن مکمل کرنے پر عمل درآمد کو یقینی بنانے پر زور دیا تاہم کابینہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت ایسے اقدامات اٹھانے سے گریز کرے گی جس سے کاروباری اور معاشی سرگرمیوں کو نقصان پہنچے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں