لیاقت بلوچ

پی پی پی قیادت اور وزیراعلی سندھ جمہوری، عوامی رویہ اختیار کریں ،لیاقت بلوچ

کراچی (گلف آن لائن)نائب امیر جماعتِ اسلامی پاکستان و سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ پی پی پی قیادت اور وزیراعلی سندھ جمہوری، عوامی رویہ اختیار کریں سندھ اسمبلی کے ذریعے بلدیاتی ایکٹ کو عوام نے کالا قانون قرار دے کر مسترد کردیا ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں آئین کی پابند ہیں، بااختیار بلدیاتی نظام دیں۔

کراچی کے عوام نے جماعتِ اسلامی کے دھرنے اور حافظ نعیم الرحمن کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کردیا ہے۔ پی پی پی، مسلم لیگ کی حکومتوں کے بعد پی ٹی آئی حکومت بھی کراچی کے دکھوں اور پریشانیوں میں اضافہ میں شامل ہوگئی ہے۔ پورے ملک میں عوام جماعتِ اسلامی کے سندھ اسمبلی کے سامنے دھرنے کو آئینی، جمہوری اور عوامی جذبات کی ترجمانی قرار دے رہے ہیں۔لیاقت بلوچ نے “بلوچستان کو حق دو” تحریک میں گوادر دھرنا کے اختتام پر وزیراعلی اور صوبائی وزرا، چیف سیکرٹری نے تحریری معاہدہ کیا، عوام اور میڈیا کے سامنے عملدرآمد کا اعلان کیا اور تمام عوامی مطالبات کو جائز قرار دیا، لیکن اب عملدرآمد نہیں کیا جارہا۔

صبوئی حکومت بے بس ہے تو اپنی بے بسی کا اعلان کردے، عوام کا استحصال نہ کرائے۔ وفاقی اور ریاستی اداروں کے اہلکار کرپشن، مال بنانے اور اختیارات کے ناجائز استعمال سے وفاق، قومی سلامتی کو نقصان پہنچارہے ہیں۔ اسلام آباد کے بند کمروں میں یکطرفہ قومی سلامتی پالیسی نہیں، گوادرکے عوام کا دکھ درد سنیں اور بااختیار بلدیاتی نظام اور شہری حقوق، بنیادی حقوق کی بحالی کو قومی سلامتی پالیسی کا حصہ بنایا جائے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اپنے وزیر پرویز خٹک کی ناراضگی کی تاب نہیں لاسکے اور تعریفوں کے پل باندھ رہے ہیں۔ کرسی بچانے کے لیے عمران خان روایتی سیاست اور اقتدار سے چمٹے رہنے کے لیے اپنے ممبرز، وزرا اور اتحادی پارٹیوں سے بلیک میل ہورہے ہیں۔ ہر آنے والا دن اور ہر گذرتا لمحہ عمران خان سرکار کے خاتمہ کی گھنٹیاں بجارہے ہیں۔ اِسی بے یقینی میں غریب عوام کا کچومر نکل رہا ہے۔ پٹرول، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ گیس کی بندش، قلت عوام کے لیے عذاب بنادی گئی ہے۔ نااہل حکومت کا خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں۔
٭٭٭٭٭

اپنا تبصرہ بھیجیں