راجہ پرویز اشرف

صدارتی نظام کے شوشے چھوڑنے والے یاد رکھیں یہ گڈی گڈے کا کھیل نہیں’ راجہ پرویز اشرف

لاہور(گلف آن لائن)پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ کسانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے اوکاڑہ اور لاڑکانہ میں پر امن ٹرالی مارچ کر رہے ہیں،24جنوری کو کسانوں کیساتھ ملک گیر احتجاج ہو گا،کسان کے لئے باہر نہ نکلے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی ،آج کھاد ناپید ہو چکی ہے،کنٹرول ریٹ پر نہیں ملتی لیکن بلیک میں مل جاتی ہے،لانگ مارچ میں کوئی ہمارے ساتھ آنا چاہے تو خوش آمدید کہیں گے،صدارتی نظام کے شوشے چھوڑنے والے یاد رکھیںیہ گڈی گڈے کا کھیل نہیں۔

وہ اوکاڑہ کے ٹرالی مارچ میں شرکت سے قبل ماڈل ٹائون سیکرٹریٹ میں جنرل سیکرٹری حسن مرتضی اور سیکرٹری اطلاعات شہزاد سعید چیمہ کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پیپلز پارٹی اپنے منشور کے مطابق کاشتکار کا با عزت روزگار چاہتی ہے ،بھارتی کاشتکار کے احتجاج پر ہم خوش ہوتے ہیں اپنے کسان کو تشدد کا نشانہ بناتے ہیں،تمام مکاتب فکر کو کسانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جنگ و امن میں صرف کاشتکار نے فوڈ سکیورٹی دی،کسان کے ساتھ اظہار یکجہتی پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی ہے،ان کے ہر مطالبے کو ہم جائز سمجھتے ہیں،انہیں سستی کھاد،بیج بجلی،ڈیزل اور پانی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوئی زرعی پالیسی نہیں،دکاندار،کارخانہ دار تک سراپا احتجاج ہے،حکومت فوری کسانوں کے مطالبات فوری تسلیم کرے۔کسان کوان پٹس فوری فراہم کی جائیں،کاشتکار کو اس کی محنت کا با عزت ثمر دیا جاے۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ آج کسی چیزپر حکومت کا کنٹرول نہیں،پاکستان کی معاشی خود مختاری ختم ہو چکی ہے،معیشت کا نظام تلپٹ ہو چکا ہے۔

اسٹیٹ بینک کا نظام آئی ایم ایف کے پاس ہے،حکومت کسی معاملے پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی،سرکاری ملازمین سڑکوں پر ہیں ،حکومت مسائل حل کرنے کی بجائے ان کا مذاق اڑاتی ہے،زرعی یونیورسٹی میں ریسرچ کا فقدان ہے۔زرعی سیکٹر کو فروغ دینا ہو گا،زرعی گریجوا یٹس کو اہمیت دینا ہو گی،ساری دنیا میں ریسرچ یونیورسٹیوں میں ہوتی ہے،ریسرچ کا بجٹ بڑھایا جائے،سانحہ مری میں ایس او پیز پر عمل نہیں کیا گیا،برف صاف کرنیوالی مشینیں نازک مقامات پر موجود نہیں تھیں،اسمبلی میں بھی آواز اٹھائیں گے۔یہ نا قابل معافی جرم ہے۔انہوں نے کہا کہ قرضے لینے کا بھی کوئی طریقہ ہوتا ہے،عام آدمی کا بجٹ تباہ ہو چکا ہے ،ان کے اپنے ارکان اسمبلی سراپا احتجاج ہیں،جب ایسے حالات ہوں تو پارلیمان کا کام شروع ہو جاتا ہے،ڈالر کنٹرول نہیں ہو رہا،علاقائی کرنسیوں کے مقابلے روپیہ بہت نیچے ہے،2018میں جنوبی پنجاب محاذ بنا تھا جس کے قریشی صاحب علمبردار تھے،پونے چار برس پہلے صوبہ جنوبی پنجاب کے لئے خط کیوں نہیں لکھا گیا،یہ مہنگائی بیروزگاری کنٹرول کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پیپلز پارٹی کسی ہاتھ کی طرف نہیں دیکھ رہی،تحریک عدم اعتماد جمہوری راستہ ہے،کامیاب کرانے کے لئے زور لگانا چاہیے،سینٹ میں عدم اعتماد نہ لانے کی وجہ ہمارے دوست ہیں ،اپوزیشن لیڈروں کی لائن وہی ہے جو بلاول بھٹو زرداری کی ہے ،لانگ مارچ میں کوئی ہمارے ساتھ آنا چاہے تو خوش آمدید کہیں گے۔انہوں نے کہا کہ صدارتی نظام کے شوشے چھوڑنے والے یاد رکھیںیہ گڈی گڈے کا کھیل نہیں،حکمران ترقی کامطلب الٹ سمجھتے ہیں،کوئی ایک معاشی انڈیکٹر بتا دیں کہ ہم بہتری کی طرف جا رہے ہیں۔
٭٭٭٭٭

اپنا تبصرہ بھیجیں