روس

روس کا سب سے بڑا بینک اورصدرپوتین کی اولاد پر نئی امریکی پابندیاں عائد

واشنگٹن (گلف آن لائن)امریکا نے روس کے خلاف نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔ان میں صدر ولادی میر پوتین کے بچوں اور روس کے سب سے بڑے بینک کوہدف بنایا گیا ہے اور بعض پابندیوں میں توسیع کی گئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایاگیاکہ امریکا جی سیون اور یورپی یونین کے ساتھ یوکرین بہ شمول بوچا میں مظالم کے ردعمل میں پوتین حکومت کے خلاف شدید اور فوری معاشی قدغنیں عاید کررہاہے۔بیان میں یوکرین کے قصبے بوچا میں مظالم کا حوالہ دیا گیا جہاں روسی افواج کے انخلا کے بعد سڑکوں پربے گوروکفن اور تشدد زدہ لاشوں کی تصاویردیکھی گئی ہیں۔محکمہ خارجہ نے کہا کہ وہ بوچا قتل عام کے تمام ذمے داروں کااحتساب کرے گا جبکہ روس نے بوچا مظالم کی ذمے داری قبول کرنے سے انکارکیا ہے۔

محکمہ خارجہ کے مطابق وہ روس میں نئی سرمایہ کاری پر پابندی لگانے ،روس کے سب سے بڑے بینک ،سبربینک، اس کے کئی اہم سرکاری کاروباری اداروں اور سرکاری عہدے داروں اور ان کے خاندان کے افراد پر سخت ترین مالی پابندیاں عاید کرنے کے لیے تباہ کن اقتصادی اقدامات کررہا ہے۔اعلان کردہ دیگر پابندیوں میں روسی صدر کے بالغ بچوں، وزیرخارجہ سرگئی لافروف کی اہلیہ اور بیٹی اور روس کی سلامتی کونسل کے ارکان کو نشانہ بنایا گیا ہے۔امریکی بیان میں کہا گیا کہ ان افراد نے روسی عوام کی قیمت پرخود کو مالامال کیا ہے۔بیان میںنے مزیدکہا گیا کہ جب تک روس یوکرین میں وحشیانہ جارحیت جاری رکھے گا، ہم اپنے اتحادیوں اورشراکت داروں کے ساتھ مل کرروس کے خلاف اضافی قدغنوں کا سلسلہ جاری رکھنے میں متحد رہیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں