عمران خان

چاہتا ہوں جب کال دوں توکم از کم 20لاکھ لوگ اسلام آباد پہنچیں ‘ عمران خان

لاہور( گلف آن لائن) سابق وزیر اعظم و تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ چاہتا ہوں جب کال دوں توکم از کم 20 لاکھ لوگ اسلام آباد پہنچیں،آج کے حکمران اپنی چوری بچانے کیلئے پورے ملک کو غلام بنا دیں گے، ملک پر سازش کے تحت امپورٹڈ حکومت مسلط کی گئی، امپورٹڈ حکومت سے امریکہ ہمیں فتح کیے بغیر کنٹرول کرے گا، امریکہ بوٹ پالشیے چیری بلاسم کے ذریعے ہمیں کنٹرول کرے گا،این آر او ٹو کے ذریعے شریف اور زرداری خاندانوں او ران کے حواریوں کے مقدمات معاف ہوں گے ، این آر او ٹو کے ذریعے انصاف کے نظام کی قبر کھو دی جائے گی،چیف الیکشن کمشنر (ن) لیگ کا ایجنٹ ہے ہم اس کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے، کوئی اخلاقی جواز نہیں کہ آپ اس عہدے پر رہیں آپ کو مستعفی ہونا چاہیے۔

ایوان اقبال لاہور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں آپ کے پاس آپ کی تیاری کرانے آیا ہوں ،یہ پاکستان کے لئے یہ فیصلہ کن وقت ہے،لاہور کے کارکنان کا آنے والے دنوں میں اہم کردار ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ میں آپ کو مینار پاکستان کے کامیاب جلسے کی مبارکباد بھی پیش کرتا ہوں ، میں نے اپنے 26سالوں میں کبھی اتنا بڑا جلسہ نہیں دیکھا جو مینار پاکستان پر منعقد ہوا ۔ 27ویں رمضان کو پاکستان بنا تھا ،اس بابر کت دن وہ ملک بنا تھا جس کا نعرہ تھا پاکستان کا مطلب کیا لا الہ اللہ تھا، 27ویں رمضان کو ہم نے شب دعا کا اعلان کیا ہے ،ہم سب مولانا طارق جمیل کے ساتھ دعا کریں گے ،سارے پاکستان میں میں اپنی تنظیموں کو کہا ہے کہ وہ ٹیلی وژن سکرینوں پر رات 10بجے اس دعا میں شریک ہوں اورسب ملک کی حقیقی آزادی کے لئے دعا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آپ سب لیڈرز ہیں جو لیڈر ہوتا ہے وہ اپنے عوام کے اندر شعور بیدار کرتا ہے ،آپ نے لوگوں کے پاس میرا پیغام لے کر جانا ہے ، گلیوں محلوں میں آپ نے لوگوں سے تبلیغ کرنی ہے ،

عوام کو پیغام دیں لا الہ اللہ کا مطلب ہے کہ اللہ کے سوا انسان کسی کے سامنے نہیں جھکتا،یہ کلمہ انسان کو خوف سے آزاد کرتا ہے ، انسان اقبال کا شاہین بن جاتا ہے ، جو غلام ہوتے ہیں وہ زمین پر رینگتے ہیں ۔ آپ لوگوں کے پاس جائیںتو انہیںبتانا ہے ملک کے اوپر سازش کے تحت ایک امپورٹڈ حکومت مسلط کی گئی ،جس کا مقصد یہ ہے کہ ہمیں امریکہ فتح کئے بغیر اسٹوجز کے ذریعے کنٹرول کرے گا ، چیری بلاسم کے ذریعے کنٹرول کیا جائے گا، یہ کنٹرول کیوں ہوں گے کیونکہ کہ ان کا پیسہ جائیدادیں ملک سے باہر ہیں یہ اس کی وجہ سے اپنی چوری کو بچانے کے لئے یہ سارے ملک کو غلام بنا دیں گے، یہ فیصلے ملک کی بہتری کے لئے نہیں کریں گے ،اپنے ملک کو کسی اور ملک کی خارجہ پالیسی او رمفاد ات کے لئے قربان کریں گے۔ انہوںنے کہا کہ یہ سازش صرف ا س لئے ہوئی کیونکہ آپ کے وزیر اعظم نے کہا تھاکہ میں ایسی خارجہ پالیسی بنائوں گا جس کا صرف مقصد میرے ملک کے لوگوں کی مفادات ہوںگے ،میں اپنے لوگوں کو کسی اور ملک کے لئے قربان نہیں کروں گا۔ عمران خان نے کہا کہ میں جب کال دوں تو کم از کم 20لاکھ اسلام آباد پہنچیں ، آپ لوگوںکے اندر جا کر حقیقی آزادی کی تحریک کی تبلیغ کریں او رانہیں بتائیں پاکستان کے ساتھ کیا گیا ۔

انہوںنے کہا کہ تمام عالمی اداروں کی رپورٹس ہیں کہ پاکستان کی معیشت مستحکم ہو رہی تھی، لوگوں کے اندر جائیں انہیں بتائیں کہ ہمیں جس طرح کا ملک ملاتھا اس کا دیوالیہ نکالا ہوا تھا جس کا سب سے بڑ ا خسارہ تھا جس کی وجہ سے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑ ،ہم نے بینک کرپٹ ملک کو سنبھالا ، اس کے ساتھ ہی کورونا آ گیا لیکن دنیا تعریف کرتی ہے کہ تین ممالک نے کورونا سے زبردست طریقے سے نمٹا جس میں پاکستان بھی شامل ہے، ہماری گروتھ5.6فیصد پر تھی ،جو تاریخی خسارہ چھوڑ کر گئے تھے گیارہ سال میں سب سے کم خسارہ ہمارے تیسرے سال میںتھا،پانچ فصلیں ان کی ریکارڈ پیداوا ہوئی ،انڈسٹری میں8.6فیصدتک گروتھ ہوئی جس کا مطلب ہے کہ لوگوں کو نوکریاں ملیں۔انہوںنے کہا کہ اس کے باوجود میڈیا میں مہم چلائی گئی حکومت نا کام ہو گئی اور حکومت نا اہل ہے ، حالانکہ عالمی ادرے ہماری معیشت کے استحکام کی رپورٹس دے رہے تھے لیکن اپوزیشن نے پراپیگنڈا کیا کہ حکومت فیل ہو گئی اور ایک مہم چلائی گئی ۔انہوں نے کہا کہ یہاں پر سفیر بیک بنچرز سے ملے ،اپوزیشن لیڈر سے ملاقاتیں ہوئیں ۔

امریکہ کے انڈر سیکرٹری ہمارے سفیر کو ملتا ہے اور کہتاہے کہ عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک اسمبلی میں پیش کر دی جائے گی ، پھر کہتا اگر کامیاب نہ ہوئی تو پاکستان کو بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا ، پاکستان کو ہم تنہا کر دیں گے،یورپ میں بھی تنہا کر دیں گے ، اگر عمران خان کو ہٹا دیا گیا تو پاکستان کو معاف کر دیں گے،پہلے سازش ہوتی ہے اور پھر مداخلت ہوتی ہے،22کروڑ کے عوام کے ملک کے وزیر اعظم کو ہٹایا جاتا ہے ، لوگوں کو ایک ایک بات بتانی ہے یہاں پر حکومت میں کٹھ پتلے بیٹھے ہیں ، چیری بلاسم جو وزیر اعظم بنا دیا وہ میر جعفر ہے ،یہی وہ میر جعفر ہے جسے این آر او ملے گا جس سے سارے ٹبر کی چوری معاف ہوجائے گی اس کے لئے اب یہ پاکستان کو غلام بناے گا ، آئندہ پھر کبھی کوئی وزیر اعظم جسے بیرونی طاقت سے دھمکی ملے گی تو وہ کھڑا نہیں ہوگا وہ بھی کرسی بچانے کے لئے گھٹنے ٹیک دے گا ،یہ ملک کی حقیقی آزادی کی جنگ ہے ۔

چور خاندانوں کے اربوں ڈالر باہر پڑے ہیں یہ کبھی اپنے ملک کے لئے کھڑے نہیں ہوں گے، یہ دو خاندان ہیں جن کے ساتھ ڈیزل بھی ملا ہوا ہے ۔یہ تیس سال حکمرانی کرتے رہے ،ا ن پر کرپشن کے کیسز ان کے دور میں بنے ہوئے ہیں ، مشرف نے امریکہ کے دبائو میں انہیں این آر او دیا ، ان کی وجہ سے پاکستان کا چار گنا قرضہ بڑھا،یہ پھر این آر او لینے کا کیوں سوچ رہے ہیں،شہباز شریف پر ایف آئی اے نے 16لہ ارب کی کرپشن کا کیس بناہے ،اس نے آتے ہی ساری ایف آئی اے کے لوگوں کو ٹرانسفر کیا اب اپنا کیس ختم کرائے گاجیسے این آر او ون میں ختم کرائے ،این آر او ٹو میں دونوں خاندانوںکے کیسز ختم ہوں گے،سلیٹ صاف کر کے دوبارہ لوٹ مار شروع کریں گے، این آراو ٹو لے کر سارے انصاف کے نظام کی قبر کھود دی جائے گی ، ایف آئی اے کسی طاقتور کے خلاف کیس بنانے سے ڈرے گا کیونکہ ان کے خلاف انتقامی کارروائی کی جائے گی ، نیب اور عدالتیں چھوٹے چھوٹے چوروں کو پکڑیںگی طاقتور ڈاکوئوں کو انصاف کا نظام نہیں پکڑ سکے گا۔انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر (ن) لیگ کا ایجنٹ ہے ہم اس کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے، اس کے سارے دور میںتحریک انصاف کے خلاف فیصلے ہوئے۔

ہمارا مطالبہ ہے کہ تینوں جماعتوں کے فارن فنڈنگ کیس اکٹھے سنیں لیکن انہوں نے صرف تحریک انصاف کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہوا ہے ۔انہیں معلوم ہے کہ اب کوئی بھی پارٹی تحریک انصاف کو شکست نہیں دے سکتی،یہ فارن فنڈنگ ڈھونڈ کر ایکشن کرنا چاہتے ۔ ہم واضح کہہ رہے ہیں ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں ،آپ جانبدار ہیں ،(ن) کے ایجنٹ ہے ، چیف الیکشن کمشنر کے پاس کوئی اخلاقی جواز نہیں کہ اس عہدے پر رہیں آپ کو مستعفی ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس او ر صدر مملکت کو بھی مراسلہ بھجوا دیا ہے، شہباز شریف کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں بھی نیشنل سکیورتی کمیٹی نے توثیق کر دی ہے کہ مراسلہ اصلی ہے وہ جعلی نہیں ۔انہوں نے کہا کہ میںعدالتوں سے پوچھتا ہوں ،الیکشن کمیشن سے پوچھتا ہوں پاکستان کے خلاف اتنی بڑی سازس ہوئی ، لوگوںنے ضمیر بیس ، پچیس کروڑ میں ضمیر بیچے ،حکومت گرانے کے لئے سازش کا حصہ ، پاکستان کا انصاف کا نظام ان کے خلاف کوئی اقدام اٹھائے گا؟، کیوںروزانہ سماعت نہیں کی گئی ،آپ آن والے نسلوں کے لئے کیا مثال دے رہے ہیں،کیوں اتنی دیر لگ رہی ہے ۔

قوم کا مطالبہ ہے عدلیہ اورالیکشن کمیشن منحرف اراکین کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرے اوران کے خلاف ایکشن لیا جائے ۔انہوں نے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے آرام نہیں کرنا آپ نے تبلیغ کرنی ہے ،اپنے علاقوں میں جانا ہے لوگوں کو بیدار کرنا ہے شعور دینا ہے کہ پاکستان فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے ،سب نے اس تحریک میں شرکت کرنا ہے ،یہ پاکستان کے مستقبل کی جنگ ہے ، عید والے دن بھی آرام نہیں کرنا ،عید ملیں تو کان میں کہیں حقیقی آزادی کی جنگ لڑنی ہے ،کوئی آزادی لے کر نہیں دیتا اپنی آزاد کیلئے جہاد کرنا پڑتا ہے ۔ میںہرشہر میں جائوں گا اپنے لوگوں کو اسلام آباد کیلئے تیار کروں گا ، پرسوں ملتان جارہا ہوں ، عید کی چھٹیوں کے بعد پھر نکلوں گا اور قوم کو حقیقی آزادی کی جنگ کے لئے تیار کروں گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں