عطا اللہ تارڑ

تحریک انصاف کے مقامی رہنمائوں کے گھروں سے بھاری مقدار میں جدید اسلحہ برآمدہوا ہے ‘ ترجمان پنجاب حکومت

لاہور(گلف آن لائن)ترجمان پنجاب حکومت عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے مقامی رہنمائوں بجاش خان نیاز اور زبیر نیازی کے گھروں سے بھاری مقدار میں جدید اسلحہ برآمدہوا ہے ،امین گنڈا پور کی قیادت میں خیبر پختوانخواہ حکومت کے وسائل سے اسلام آباد پر لشکر کشی کی تیاری کی گئی ہے ،عمران خان ریاست کے خلاف جنگ کر کے افرا تفری کا ماحول پیدا کرنا چاہتے ہیں،ان کی منصوبہ بندی ہے کہ لاشیںگریں تاکہ ملک میں انتشار پھیلے لیکن اس کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی ،عوام سے معافی مانگتے ہیں کہ انہیں وقتی طو رپر مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن دفعہ 144کا نفاذ اور شاہراہوںکی بندش کا اقدام عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لئے اٹھایا گیا ہے ،محمود الرشید جیسے لوگ پولیس کو فون کر کے کہہ رہے ہیں گرفتاری کریں اور اچھی سی تصویر بنائیں جو ہم نے عمران خان کو بھجوانی ہے ۔

90شاہراہ قائد اعظم پر ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ تحریک انصاف کی جانب سے افرا تفری پھیلانے کی اورلوگوںکو تشدد پر اکسانے کی بھرپور کوشش کی جارہی ہے ،لیکن جو لوگ یہ کوشش کر رہے ہیں وہ خود سامنے نہیں آرہے اورجہاں ان کی حکومت ہے وہاں پر چھپ کر بیٹھے ہیں ۔ خیبر پختوانخواہ میں عمران خان اور ان کے حواریوںکا موجود ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ وہ بہادری دلیری سے اس کا سامنا نہیں کرنا چاہتے ، لوگوں کو کہہ رہے ہیں کہ اسلام آبادکی طرف چلواورخودچھپ کر سرکاری لوگوںکے حصار میں بیٹھے ہیں۔

جس طریقے سے انتشار پھیلانے کی کوشش کی گئی اورانتشار پھیلایا گیا وہ قابل مذمت ہے ، میاں اسلم اقبال پولیس کے افسران کو جس طرح مخاطب کر رہے تھے یہ روایت اچھی نہیں ہے ،سیاسی کارکنان پکڑے بھی جاتے رہے ہیںبھاگ بھی جاتے ہیں یہ سیاسی تاریخ کا حصہ ہے ،ہم نے کبھی بھی بندوق نہیں اٹھائی لوگوں کو تشددپر نہیں اکسایا ۔انہوںنے کہا کہ ہم نے جیلیں بھی کاٹی ہیں ہماری بہنوں کو موت کی چکیوں میں رکھا گیا ،ہم نے تو کبھی ایسے بیانات نہیں دئیے ۔

انہوںنے کہا کہ نام نہاد سپیکر پنجاب اسمبلی نے پولیس کانسٹیبل کی شہادت کا مذاق اڑایا ، کاش آپ نے نمازجنازہ میںشہید کے آٹھ سال کے بیٹے کی سسکیاں دیکھی ہوتیں اس کے آنسودیکھتے ہوئے جو تھمنے کا نام نہیں لے رہے تھے آپ شاید وہ دیکھ لیتے آپ کادل پگھل جاتا اور آپ نہ کہتے یہ کیسی شہادت ہے۔ ایک اہلکار جو گھر کے باہر کھڑا تھا اور اپنی ڈیوٹی سر انجام دے رہا تھا آپ کو کس نے حق دیا کہ پہلے آپ گولی برسائیں اور اس کے بعداس کو شہید کر کے اس کا مذاق اڑائیں ،یہ ریاست کے خلاف جنگ کرنا چاہتے ہیں یہ ملک میں خانہ جنگی چاہتے ہیں ،یہ چاہتے ہیں ہر طرف انتشار ہو ہر طرف بد امنی ہو ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس پہلے سے اطلاعات تھیں جو پہلے سے رپورٹ موصول ہو چکی تھیں اسی کی بناء پر دفعہ 144لگانے کا فیصلہ کیا گیا ۔ عوام سے معافی مانگتے ہیں لیکن ہم ان کی زندگیاں دائو پر نہیں لگاسکتے،کسی ماں کا بیٹا گھر سے نکلے اوراس پر گولیوں کی بوچھاڑ کر دی جائے ۔ انہوںنے کہا کہ گوجرانوالہ میں میرے بھائی رکن اسمبلی بلال تارڑ کے ڈیرے پر حملہ کیا گیا اور فائرنگ کی گئی لیکن وہ خوش قسمتی سے وہاں پر موجود نہیں تھے ۔ چار فائر ان کے کمرے کی جانب کئے گئے ، معاملات کو اس طرف مت لے کر جائیں ،یہ سب کا ملک ہے ، امن خوشحالی ہو گی اور عوام کی زندگی آسان ہو گی تو یہ ملک آگے چلے گا ۔

انہوںنے کہا کہ اطلاعات ہیںکہ آپ خیبر پختوانخواہ سے کرینیں لے کر آرہے ہیں، کٹرز ،گیس ماسک لے کر آرہے ہیںاورعلی امین گنڈا پور اس آپریشن کے انچارج ہیں ،یہ تما م ترکارروائیاں ان کی زیری نگرانی ہو رہی ہیں،آپ کیا چاہتے ہیں،آپ نے پہلے بھی انتشار کی سیاست کی ، معاشرے کو بری طرح تقسیم کیا ، لوگوں کا امن خراب کیا اور 126دن مملکت خداد میں زندگی مفلوض رہی ، یہ روایت کبھی نہ کبھی ٹوٹے گی ،آپ مسلح جتھوں کے ذریعے اسلام آباد پر لشکر کشی کرنا چاہتے ہیں، آپ کی جنگ ریاست کے خلاف ہے ، آپ اس لانگ مارچ سے کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں اس کے اغراض و مقاصد کیا ہیں؟۔معاشی بدحالی آپ کی وجہ سے ہے ،آپ نے اپنی نا اہلی کی وجہ سے بیڈ گورننس کو پروان چڑھایا ،آپ تسلیم کر لیں آپ کالانگ مارچ آپ کے اپنے ہی کئے ہوئے کارناموں کے خلاف ہے ، یہ یہ ذمہ داری لے لیں کہ آپ اس ملک میں انتشار پھیلانا چاہتے ہیں جیسے آپ کے لوگ کہہ رہے تھے کہ ہم خونی لانگ مارچ کریں گے۔

انہوںنے کہا کہ کیونکہ میں اقتدار میں نہیں رہا تو اتنی افرا تفری بد نظمی پھیلا دو کہ امور ریاست آگے نہ چل سکیں ،آپ کہتے ہیں آپ کے خلاف بین الاقوامی سازش ہوئی ہے بلکہ آپ بین الاقوامی سازش کرنے جارہے ہیں ،آپ دنیا بھرکو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان رہنے کیلئے محفوظ ملک نہیں ، یہ تاثر دینا چاہتے ہیں کہ یہاں پر سیاسی استحکام نہیں ہے لیکن ہم آپ کے مذموم مقاصد کوہرگز کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔انہوںنے کہا کہ میری وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان سے بات ہوئی ہے ،صوبائی حکومت وفاقی حکومت سے مکمل رابطے میں ہے ۔ لانگ مارچ کے حوالے سے کنٹرول روم بھی بنایا ہے اور باقاعدہ کیمروں کے ذریعے مانیٹر کیا جائے گا ،جہاں جہاں پر تشدد کارروائیاں ہوں گی جہاںقانون کو ہاتھ میں لیا جائے گا وہاں پر ہر صورت قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔

انہوںنے کہا کہ تحریک انصاف کے لوگ جہاں جہاں روپوش ہیں وہاں سے اپنے لوگوں کو پیغامات دے رہے ہیں اسلحہ،کیلوں والے ڈنڈے،غلیلیں اکٹھے کرو،ہر جگہ بد امنی پھیلائو ہر جگہ افرا تفری اور بد امنی کا ماحول پیدا کرو ۔ انہوںنے کہا کہ تمام انتظامیہ ، پولیس افسران کو یہ ہدایت کی ہے کہ جہاں پر قانون کو ہاتھ میںلیا جائے وہاں پر قانونی کارروائی ضرور عمل میں لائی جائے گی لیکن کسی پر کوئی تشدد نہیں کیا جائے گا۔ کوشش کررہے ہیں کہ پولیس کا کسی سے تصادم ہو ۔

انہوںنے کہا کہ یہ اطلاعات ہیں کہ انہوںنے جو اسلحہ رکھا ہے اسے اسلام آبادلے جانا چاہتے ہیں ،دو چھاپوں کے دوران بھاری مقدارمیں اسلحہ برآمد بھی ہوا ہے ، مقامی رہنما بجاش خان نیازی اور زبیر نیازی کے گھروں پر چھاپہ مارا گیا تو وہاں سے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد ہوا ، کانسٹیبل کی شہادت سے ثابت ہو گیا ہے کہ یہ پر امن لانگ مارچ نہیں ہے ۔چھاپے کے دوران223بورکے رائفل چھ عدد برآمدہوئے ہیں جو بڑے جدید ہیں،13عدد رائفل ایس ایم جی ،3عد دتیس بور کے پستول،223بورکے96میگزین،پستول کے 26میگزین برآمد ہوئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ خود یہ سرکاری وسائل پر سیاست کر رہے ہیں ، لوگوںکے بچوں کو کہہ رہے ہیں کہ باہر نکلو لانگ مارچ کرو،لاہور میں خاطرخواہ لوگ جمع نہیں ہو سکے اب یہ چاہتے ہیں کہ لاشیںگریں تاکہ ملک میں افرا تفری پھیلے لیکن اس کی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔

انہوںنے کہا کہ عمران خان کی جنگ ریاست کے خلاف اور اس کے لئے وہ افرا تفری چاہتے ہیں ، جتنی بھی شاہراہیں اٹک کی طرف سے آتی ہیںان کو رات گئے سیل کر دیا گیا ہے،جو راستے پنجاب سے پنجاب میں داخل ہوتے ہیں انہیں بھی سیل کر دیا گیا ہے، علی امین پور گنڈا اسلحہ ،کرینیں اور گیس ماسک لے کر آرہے ہیں لیکن انہیں لشکر کشی کی اجازت نہیں دی جا سکتی ،مزید کسی پاکستانی شہری کا خون نہیںبہنے دیں گے۔

ہم اپنی پولیس اور انتظامیہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوںنے کہا کہ فواد چوہدری، ڈاکٹر شہبازگل اور دیگر کارندے اپنے اپنے اضلاع میں نہیں گئے بلکہ خیبر پختوانخواہ کے سرکاری وسائل پر قابض ہو کر انتشار کی سیاست کر رہے ہیں۔ کسی کو کاروبار زندگی اور امورریاست کو مفلوج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ آپ ماضی میںبھی جلسے جلوس کرتے رہے آپ کو سکیورٹی دی گئی ہے ،اب جبکہ اطلاعات ملیں کہ آپ اسلحہ لے کر آرہے ہیں تاکہ ہر طریقے سے پورے ملک میں بد امنی پھیلے اس لئے حفاظتی اقدامات اٹھائے گئے ہیں،آپ پر امن طریقے سے آئیں آپ کو کوئی نہیں روکے گا لیکن مسلح جتھوں کے ذریعے لشکرکشی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ لاہور میںکہا ں کہاں اسلحہ موجود ہے اور کس طرح اسلام آبادپہنچانا چاہتے ہیں،والدین سے کہوں گا اپنے بچوں پر کڑی نظر رکھیں، ریاست کے خلاف ایجنڈے کا حصہ نہ بننے دیں ، یہ لوگوں کے بچوں کواستعمال کر کے خون بہانا چاہتے ہیں یہ ملک کے خلاف ایجنڈا ہے اس کا حصہ نہ بنیں۔ انہوںنے کہا کہ تحریک انصاف کے کچھ لوگ خود گرفتاریاں دے رہے ہیں کہ ہماری فوٹو اچھی بنائیںہم نے عمران خان کو بھجوانی ہے ۔

محمود الرشید صاحب آپ سینئر آدمی ہیں آپ نے جو گرفتاری دی وہ مناسب طریقہ نہیں تھا ، پہلا کہا میں سٹورمیں چھپا رہا پھر ایس ایچ او کو فون کر کے کہا میںگرفتار ہونا چاہتا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ جو قانون کو ہاتھ میں لے گا اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی سینئر افسران نے اٹک کا دورہ کیا ہے اور داخلی خارجی راستوں کو دیکھا ہے ،نفری کو ہدایات جاری کی ہے لشکر سے پر امن طریقے سے نمٹنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ شاید عمران خان اسلام آبادنہیں پہنچ سکیں گے ،یہ اٹک پل پار نہیں کر سکیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں