وزیر اعلیٰ سندھ

مبینہ آڈیو کو آصف علی زرداری نے مسترد کیا نہ ہی عمران خان خان نے مسترد کیا تو پھر درست ہو گی،وزیر اعلیٰ سندھ

اسلام آباد (گلف آن لائن)وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ مبینہ آڈیو کو آصف علی زرداری نے مسترد کیا نہ ہی عمران خان نے مسترد کیا تو پھر درست ہو گی،اسلامی ٹچ سے ویسے بھی عمران خان تقریر میں دیتے ہیں،کلمہ پڑھ کر آڈیو ٹیپ ی تردید کر ے ، احتجاج کرنا ہر جماعت کا جمہوری حق ہے، جلائو گھیرائو کی بات ہو توحکومت کو احتیاطی تدابیرکرنا پڑتی ہیں، نیب پیشیوں کے دوران کراچی سے اسلام آباد آنے کا خرچہ نیب سے وصول کرینگے ۔

میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ نیب کے کیسز میں پندہ سے بیس بار پیش ہو چکا ہوں،کیس کے ملزمان کراچی سے آتے ہیں اور حاضری لگا کر اگلی تاریخ دے دی جاتی ہے،نیب کے کیس میں کچھ بھی نہیں۔ انہوںنے کہاکہ ایک دن کیلئے بھی پلانٹ بند نہیں ہوا، بجلی بن رہی ہے،پیشی پر جتنا خرچہ ہوتا ہے ،حساب لگا لین کل خرچہ سب کا کتنا بنتا ہے،نیب کے حوالے سے ترامیم کر دی گئی ہیں،بدنیتی پر مبنی یہ کیسز ہیں،نیب کے افسران خود اس کیس میں ملوث ہیں۔

انہوںنے کہاکہ اب نئی نیب ترامیم پر نیب افسر کو بھی پانچ سال سزا ہو سکتی ہے،ہر ایک کا جمہوری حق ہے احتجاج کرنا مگر قانون کے دائرے میں رہ کرجلاو گھیراؤ کرنے کا کسی کو اختیار نہیں۔ انہوںنے کہاکہ کراچی میں بھی احتجاج ہوتے ہیں پرامن احتجاج کیا جا سکتا ہے،بلاول بھٹو زرداری نے کراچی سے اسلام آباد تک پرامن مارچ کیا۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان اور زرداری صاحب کی لیک آڈیو کو درست سمجھتا ہوں،نہ عمران خان اور نہ زرداری صاحب نے آڈیو کی تردید کی،سنا ہے شاہ محمود قریشی نے تردید کی ہے۔

انہوںنے کہاکہ عمران خان کلمہ پڑھ کر کہہ دیں کہ میں نے ملک ریاض سے رابطہ نہیں کیا،تیسرا بند ہ شاہ محمود اس وقت موقع پر تھا جو ترید کر رہاہے ،عمران خان ہر تقریر سے پہلے کلمہ پڑھتا ہے تو اب بھی کلمہ پڑھ کر تردید کرے،اسلامی ٹچ سے ویسے بھی یہ تقریر میں دیتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ صدر مملکت کا عہدہ قابل احترام ہے،بل جوائنٹ سیشن میں لائے گئے،اب صدر مملکت اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ نوری آباد کیس میں کسی ایک افسر نے ایک روپے کی کرپشن نہیں ہوئی۔ انہوںنے کہاکہ نیب قوانین میں ترامیم پی ٹی آئی نے کیں جس سے انتقامی مقدمے بن سکتا ہے ،نیب کا طریقہ کار یہ تھا کہ دس دس سال کیس چلتا تھا۔ انہوںنے کہاکہ نیب افسران اب غلط کیس بنانے پر پانچ سال کی سزا بھگتے گئے،ڈاکٹر عارف علوی سے کہوں گا کہ پی ٹی آئی ورکر نہ بنے،صدر پاپند ہے آئین کے مطابق کہ وزیراعظم کی تجویز پر عمل کرے۔ انہوںنے کہاکہ صدر اگر دس دن بعد وزیراعظم کی تجویز نہیں مانتا تھا آئین کے مطابق اس تجویز پر عملدرآمد شروع ہو جاتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں