شیری رحمان

ماحولیاتی تبدلی 21ویں صدی کا سب سے بڑا چیلنج ہے،پانی کے استعمال میں احتیاط برتنی ہوگی،شیری رحمن

اسلام آباد (گلف آن لائن)وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہاہے کہ ماحولیاتی تبدلی 21ویں صدی کا سب سے بڑا چیلنج ہے،پانی کے استعمال میں احتیاط برتنی ہوگی، ہمیں کلائمیٹ کرائیسس کو نمٹنے کے لیے کلائمیٹ کلچر کو اپنا ہوگا، ہر پاکستانی شہری کو ماحولیات کا تحفظ اور اپنی دھرتی ماں کی حفاظت کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کا دن منانے کا مقصد ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے عوام میں شعور اور آگاہی پھیلنا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ نہ صرف پاکستان اور جنوبی ایشیا بلکہ پوری دنیا ماحولیتی تبدیلی کے غیر معمولی اثرات سے متاثر ہو رہی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ماحولیاتی تبدلی 21ویں صدی کا سب سے بڑا چیلنج ہے۔ شیری رحمن نے کہاکہ ہم بطور پاکستانی عالمی موسمیاتی ایمرجنسی کے صف اول میں کھڑے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پاکستان کا شمار دنیا کے ان چند ممالک میں ہوتا ہے جن کو ماحولیاتی تبدیلی کے شدید اثرات اور خطرات لاحق ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ہمیں غیر معمولی درجا حرارت اور شدید خشک سالی کا سامنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے جنگلات جل رہے، گلیشیئر پگل رہے اور دریا خشک ہو رہے ہیں، ہم نے پانی کے استعمال میں احتیاط برتنی ہوگی ۔

انہوںنے کہاکہ اگر ہم نے ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم نہیں کیا تو یہ ملک اور آنے والی نسلوں کے مستقبل کو نقصان ہوگا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ہم اپنی زمین اور قدرتی ماحولیات کے ساتھ بہت ناانصافی کرتے ہیں، ہمیں سمندر، ہوا اور اپنی زمین کو آلودہ نہیں کرنا چاہیے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ہمیں کلائمیٹ کرائیسس کو نمٹنے کے لیے کلائمیٹ کلچر کو اپنا ہوگا، ہر پاکستانی شہری کو ماحولیات کا تحفظ اور اپنی دھرتی ماں کی حفاظت کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ صاف ستھرا اور صحت مند ماحول تب ہی ممکن ہے جب ہر شہری اپنی قومی اور اخلاقی ذمہ داری پوری کریگا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ اس کرہ ارض پر ایک ہی پاکستان ہے، ملک کے ماحولیات کی حظاظت کر کے ہی ہم اس کو بچا سکتے ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں