مقامی کرنسی

مقامی کرنسی مارکیٹوں میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ گرواٹ کا شکار، ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ 205 روپے کی حد عبور کر گیا

کراچی(گلف آن لائن)انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپیہ بدترین گرواٹ کا شکار ہے جس کی وجہ سے ڈالر ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ 205 روپے کی حد عبور کر گیا۔ ،کرنسی ڈیلرز نے اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل کمی ڈالر کے مقابلے میں مقامی کرنسی کے کمزور ہونے کی وجہ قرار دیا ہے جبکہ ماہرین اور تجزیہ کار ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافے کی وجہ بین الاقوامی منڈی میں ڈالر کی قدر میں اضافے کو قرار دے رہے ہیں۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق منگل کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر مین1.60روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے ڈالر کی قیمت خرید 203.80روپے سے بڑھ کر205.25روپے اور قیمت فروخت203.90روپے سے بڑھ کر205.50روپے ہو گئی اسی طرح مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں1.50روپے کے اضافے سے ڈالر کی قیمت خرید 203.50روپے سے بڑھ کر204.50روپے اور قیمت فروخت204روپے سے بڑھ کر205.50روپے پر جا پہنچی ۔

فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو کی قدر میں70پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیاجس سے ڈالر کی قیمت خرید 212.30روپے سے بڑھ کر213روپے اور قیمت فروخت214.30روپے سے بڑھ کر215روپے ہو گئی تاہم 1روپے کی کمی سے برطانوی پونڈ کی قیمت خرید 248روپے سے گھٹ کر247روپے اور قیمت فروخت251روپے سے گھٹ کر250روپے پر آ گئی ۔ کرنسی ڈیلرز کے مطابق موجودہ وفاقی مخلوط حکومت اب تک ڈالر کی آمد کو محفوظ بنانے سے قاصر ہے جس سے قیاس آرائی کرنے والی قوتوں کے لیے زر تبادلہ کی شرح میں ہیرا پھیری کے نادر مواقع پیدا ہو گئے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ڈالر کی مانگ اب بھی زیادہ ہے لیکن اس کی قیمت میں تیزی سے اضافہ جائز نہیں ہے۔اپریل میں نئی حکومت آنے کے بعد سے پیر (13 جون) تک ڈالر کی قیمت میں 21 روپے کا اضافہ ہوا اور اگر موجودہ رجحانات جاری رہے تو ممکنہ طور پر اضافے کا سلسلہ جاری رہے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں