بیگم ثمینہ علوی

خواتین کومعاشی طورپربااختیاربنائے بغیرکوئی بھی ملک ترقی اورخوشحالی کی منزل حاصل نہیں کرسکتا، بیگم ثمینہ علوی

اسلام آباد (گلف آن لائن)خاتون اول بیگم ثمینہ علوی نے کہاہے کہ خواتین کومعاشی طورپربااختیاربنائے بغیرکوئی بھی ملک ترقی اورخوشحالی کی منزل حاصل نہیں کرسکتا، پسماندہ اورکم ترقی یافتہ علاقوں کی خواتین کو ہنراورروزگارکے مواقع فراہم کرنے کیلئے زیادہ سے زیادہ کوششوں کی ضرورت ہے۔انہوں نے یہ بات ہفتہ کویہاں انڈس ہیریٹیج ٹرسٹ کے زیراہتمام خواتین ہنرمندوں کی بنائی ہوئی اشیا کی نمائش سے مہمان خصوصی کے طورپر خطاب کرتے ہوئے کہی۔ خاتون اول نے کہاکہ بالخصوص کم ترقی یافتہ اوردوردراز علاقوں میں رہنے والی خواتین کوبااختیاربنانا وقت کی ضرورت ہے، خواتین کوہنر اورروزگارکے زیادہ مواقع فراہم کرنے کیلئے جامع اورمربوط کوششوں کی ضرورت ہے، روایتی دستکاریوں اورہنرکے زریعہ پسماندہ اورکم ترقی یافتہ علاقوں کی خواتین کوروزگارکے مواقع فراہم کرنے سے نہ صرف خواتین کوبااختیاربنانے بلکہ ملکی ترقی اورخوشحالی کوششوں کوتقویت ملیگی۔

خاتون اول نے کہاکہ یہ بات انتہائی خوش آئندہے کہ اس وقت نجی شعبہ کی کئی تنطیمیں ملک میں روایتی دستکاریوں اورہنرکے فروغ میں حکومت کے ساتھ تعاون کررہی ہے، اس سے خواتین کوملک کی اقتصادی سرگرمیوں کے مرکزی دھارے میں لانے میں مددمل رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ضرورت اس امرکی ہے کہ ملک میں روایتی دستکاریوں اورفنون میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے، اس ضمن میں انہوں نے ترکی اوروسطی ایشیائی ریاستوں کی مثال دی جہاں روایتی دستکاریوں میں مشینوں کاکامیابی سے استعمال شروع کیاگیاہے۔انہوں نے کہاکہ کسی بھی معاشرے میں مثبت تبدیلیاں لانے کیلئے خواتین کلیدی کرداراداکرسکتی ہے، ایک مضبوط، ترقی یافتہ اورخوشحال قوم تب بن سکتی ہے جب اس ملک کی خواتین کو بالخصوص اقتصادی اورمعاشی طورپربااختیاربنایا جائے اوران کی صلاحیتوں سے استفادہ کیاجائے۔

خاتون اول نے کہاکہ خواتین میں صحت کے حوالہ سے شعور اورآگہی اجاگرکرنے کی ضرورت ہے، پاکستان میں چھاتی کے سرطان کی شرح بہت زیادہ ہے اورہرسال ہزاروں خواتین اس بیماری کی وجہ سے موت کی منہ میں جارہی ہے اورضرورت اس امرکی ہے کہ خواتین میں اس حوالہ سے شعور اورآگہی کواجاگرکیا جائے۔انہوں نے خصوصی افراد کو تعلیم اورپیشہ وارانہ تربیت دینے کیلئے کوششوں میں تیزی لانے کی ضرورت پربھی زوردیا اورکہاکہ جسمانی طورپرمعذورافراد کو تعلیم اورہنر دیکرانہیں معاشرے کامفید شہری بنایا جاسکتاہے، ایسے افراد کو تعلیم اورپیشہ وارانہ تربیت دینے کی ذمہ داری پورے معاشرے پرعائدہوتی ہے۔

خاتون اول نے نمائش کے انعقاد پرٹرسٹ کے منتظمین کومبارکباددی۔بعدازاں انہوں نے کیک کاٹا اورفیتہ کاٹ کرنمائش کاافتتاح کیا، انہوں نے نمایش کادورہ کیا اوردیہی علاقوں کی خواتین کی بنائی ہوئی اشیا میں گہری دلچسپی ظاہرکی۔قبل ازیں انڈس ہیریٹیج ٹرسٹ کی عہدیدارصدیقہ ملک نے خاتون اول اورمہمانوں کاخیرمقدم کیا۔انہوں نے کہاکہ ٹرسٹ ملک میں پسماندہ اوردیہی علاقوں کی خواتین کوہنرفراہم کرنے میں اپناکرداراداکررہاہے۔ انہوں نے کہاکہ اب تک ٹرسٹ کے تحت 10 ہزارخواتین کوتربیت فراہم کرکے انہیں معاشی طورپرخودمختاربنایاگیاہے۔ اسی طرح پاکستان میں رجسٹرڈ 500 افغان خواتین کوکامیابی سے ہنرسکھایاگیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں