غنا علی

شادی کی تو لوگوں نے برا بھلا کہا، لعن طعن کی، بددعائیں دیں، غنا علی

کراچی (گلف آن لائن)ماڈل و اداکارہ غنا علی نے شادی شدہ مرد سے شادی کرنے اور اس کے نتیجے میں ہونے والے منفی تبصروں پر پہلی بار کھل کر بات کی ہے۔غنا علی نے گزشتہ برس 17مئی کو کراچی کے کاروباری شخص عمیر گلزار سے شادی کی تھی، شادی کے بعد ان پر الزامات عائد کئے گئے تھے کہ انہوں نے دولت کی خاطر پہلے سے ہی شادی شدہ اور ایک بچے کے باپ سے شادی کی ہے،بعد ازاں انہوں نے انسٹاگرام پر مداحوں کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے اعتراف کیا تھا کہ ان کے شوہر پہلے سے ہی شادی شدہ تھے، انہوں نے یہ بھی بتایا تھا کہ ان کے شوہر اتنے زیادہ دولت مند نہیں ہیں۔حال ہی میں ‘مومنا مکسڈ پلیٹ’ نامی یوٹیوب چینل کو دیے گئے اپنے ایک انٹرویو میں پہلی بار اداکارہ نے اپنے شوہر کی پہلی شادی اور خود سے متعلق بسا بسایا گھر توڑنے کی تمام افواہوں پر بات کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے مجھے یہ بتایا گیا کہ میرے شوہر کی پہلی بیوی کو ہماری شادی سے متعلق کچھ نہیں معلوم تھا حالانکہ یہ ممکن نہیں تھا کیونکہ ہم نے تو اس کا باقاعدہ اعلان بھی کیا تھا، سب کو اس کا علم تھا۔انہوں نے کہا کہ اب میرے شوہر اور ان کی پہلی بیگم ساتھ بھی نہیں ہیں، وہ الگ ہو چکے ہیں، اس حوالے سے محض میرے شوہر کو زچ کرنے کیلئے کافی حد تک جھوٹ پھیلایا گیا لیکن وہ اس صورتحال سے نمٹنے کے معاملے میں مجھ سے زیادہ ہوشیار ہیں اور انہوں نے مجھے حوصلہ دیا۔غنا علی نے کہا کہ لوگوں نے میرے بارے میں بہت برا کہا، انہوں نے مجھ پر لعن طعن کیا، میری نومولود بچی کو بھی بددعائیں دیں، اس طرح کی باتیں سن کر مجھے شدید صدمہ پہنچا اور میں بہت گھبرا گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ محض 400سے 500لوگوں نے مجھے سمجھا اور میرا ساتھ دیا، باقی بیشتر لوگ ذاتیات پر اتر آئے۔غنا علی نے کہا کہ مجھے ان تمام منفی باتوں کے بارے میں برا لگ رہا تھا کیونکہ مجھ اس طرح کی ٹرولنگ کا پہلی بار سامنا کرنا پڑ ہا تھا، حتی کہ جب میں نے آئٹم سانگ بھی کیا تب ایسا ردعمل نہیں آیا، میں نے اس میں ہر چیز کا بہت دھیان رکھا اور لوگوں نے اسے پسند کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ پہلی بار تھا جب میں نے بہت زیادہ تنقید دیکھی کیونکہ لوگ کچھ نہیں دیکھتے اور فورا آپ کی شخصیت کو بے لباس کرنے کی کوشش میں لگ جاتے ہیں، اتنا کچھ لکھا گیا جس نے مجھے ذہنی طور پر متاثر کیا اور میں رونے لگ جاتی تھی۔انہوں نے کہا کہ اس دوران میں نے لوگوں کی تنقید پر جواب دینا بھی شروع کردیا تھا لیکن پھر مجھے احساس ہوا کہ میں جتنا زیادہ بولوں گی معاملہ اتنا زیادہ خراب ہوتا جائے گا اس لیے میں خاموش ہوگئی اور پھر وہ چیزیں ختم ہوگئیں۔ گھر توڑنے کے الزامات سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر آپ اور آپ کے شوہر کے درمیان کوئی مسئلہ ہے تو آپ کسی تیسرے بندے سے جا کر لڑنے کی بجائے اپنے شوہر سے بات کریں، گھر ٹوٹنے کا ذمہ دار کسی تیسرے کو نہ ٹھہرائیں۔

انہوں نے کہا کہ اب میں مزید دوست نہیں بنانا چاہتی، جو برا وقت ہوتا ہے اس میں آپ کی فیملی ہی آپ کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے، جب آپ کا نام بنتا ہو تو آپ کے دوست ضرور بنتے ہیں لیکن جب آپ کا نام نیچے آتا ہے تو آپ کے دوست بھی چلے جاتے ہیں، آپ کے ساتھ صرف آپ کی فیملی رہ جاتی ہے اس لیے بہتر ہے کہ انہیں ہی ترجیح دی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں