وزیراعلی سندھ نے وفاق کو صوبے کی موجودہ حالت کے متعلق آگاہ کردیا

کراچی(گلف آن لائن)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے وزیراعظم کو صوبے کی موجودہ حالت کے متعلق آگاہ کردیا گیا ہے۔جمعرات کو وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت بارشوں کے نقصانات سے متعلق اجلاس میں وزیراعلی ہائوس سے بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔

اس دوران وزیراعلی سندھ نے بتایا کہ صوبے بھر میں جولائی کے دوران بارشورں کے سلسلہ شروع ہوا جس میں مون سون کا پہلا اسپیل 2 تا 11 جولائی تک جاری رہا جبکہ بارشوں کا دوسرا اسپیل 14 تا 18 جولائی تک جاری رہا اور تیسرا اسپیل 23 جولائی سے ابتک جاری ہے۔انہوں نے بتایاکہ سندھ میں ابتک نارمل بارشوں سے 369 فیصد زیادہ ہوئی ہیں جبکہ سندھ میں مون سون سیزن میں 48.5 ملی میٹر بارشیں ہوتی ہیں۔شہر کراچی میں 556 ملی میٹر بارشیں ریکارڈ ہوئی ہیں لیکن یکم تا 26 جولائی تک 227.1 ملی میٹر بارشیں ہوئی ہیں جو 369 فیصدزیادہ ہیں۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے بتایاکہ سندھ کے تقریبا تمام شہروں میں تینوں اسپیل میں بارشیں ہوئی ہیں جس دوران ابتک سندھ میں 93 اموات اور 59 افراد زخمی ہوئے ہیں، اموات میں 47 بچے ہیں جو انتہائی تکلیف دہ بات ہے۔اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے مطالبہ کیا کہ سندھ میں بارشوں سے ضایع ہونے ہولی جانوں کیلئے وفاق معاوضہ دینے میں مدد کرے۔

انہوں نے کہاکہ موسلادھار بارشوں کے باعث 35 کراچی واٹر بورڈ کی سیوریج کی لائن کو نقصان پہنچا جبکہ 3 پل ضلع غربی اور ملیر میں ٹوٹ گئیں اسکے علاوہ کراچی میں اہم سڑکیں جس میں ای بی ایم کازوے، کراسنگ کازوے بری طرح متاثر ہیں۔صوبے بھر میں 388.5 کلومیٹر مختلف شہروں کو ملانے والی سڑکیں بری طرح متاثر ہوئیں جن میں کراچی، حیدرآباد، بدین، ٹھٹھہ، سجاول شامل ہیں ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے بھر میں 15547 جزوی طور پر اور 2807 گھر مکمل طرح گرگئے جبکہ 89213 ایکڑوں پر فصلیں بری طرح متاثر ہوئیں ہیں۔بریفنگ دیتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے بتایا کہ سندھ میں رلیف کا کام بھی جاری ہے جس کے تحت پی ڈی ایم اے سندھ نے 62 پانی نکاسی کے ہیوی پمپس صوبے بھر میں مختلف جگہوں پر لگائیں ہیں ۔انہوں نے کہاکہ کراچی شہر میں 30 پمپس لگائے گئے ہیں جبکہ 6280 ٹینٹس، 17675 مچھروں کی جالیاں، 20 بوٹس، 3280 جیری کین اور بستر وغیرہ بارش متاثریں کو مہیا کئے گئے ہیں اور 300 راشن بیگز اور پکا ہوا کھانا بھی بارش متاثریں میں جہاں ضرورت ہے تقسیم کیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ بلوچستان میں مزید بارشیں ہونگی جس سے حب ڈیم پر دبا بڑھے گا اور حب ڈیم پر دبا بڑھنے کا مقصد کراچی کے غربی علاقوں میں نقصان کا خدشہ ہے اسکے علاوہ کھیر تھر رینج میں مزید بارشوں سے قمبر، شہداد کوٹ، دادو اور جامشورو میں پانی کا بہا ئوبڑھے گا۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ گڈو بیراج میں اسوقت نچلے درجے کا سیلاب ہے یعنی 283.4 کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے اور اگلے 24 گھنٹوں میں گڈو بیراج پر 290 سے 340 کیوسک پانی ہونے کی توقع ہے اور جب گڈو بیراج میں پانی 400 کیوسک سے بڑھتا ہے تو کچے سے لوگوں کو منتقل کرتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں