اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کے خلاف درخواست خارج کردی

اسلام آباد(گلف آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کے خلاف درخواست خارج کردی جبکہ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ اپنا مائنڈ سیٹ تبدیل کر کے پارلیمنٹ کو عزت دینے کی ضرورت ہے،اسپیکر نے 11 ارکان کے استعفے اپنی تسلی کر کے ہی قبول کیے ہوں گے،اسپیکر کے اس اطمینان کو عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا، عدالت پارلیمان کے معاملات نا تو مداخلت کرتی ہے اور نا ہی کوئی سپیکر کو حکم دے سکتی ہے۔

منگل کو اسلام آباد کی عدالت عالیہ نے پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی کے استعفیٰ کی مرحلہ وار منظوری کے خلاف درخواست مسترد کردی۔دوران سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ کیس میں تو ہمارا فیصلہ موجود ہے۔ ہم نے لکھا تھا کہ سیاسی کیسز میں ہم مداخلت نہیں کریں گے۔ہم نے فیصلے میں لکھا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی ہی یہ کرے گا، عدالت کچھ نہیں کر سکتی۔پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چودھری عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور اپنے دلائل میں کہا کہ آپ نے کبھی پارلیمنٹ کے معاملات میں مداخلت نہیں کی، ہم بھی پارلیمنٹ کا احترام کرتے ہیں،یہ تو نہیں ہو سکتا کہ یہ مرحلہ وار استعفے منظور کریں۔ انہوںنے کہاکہ اگر کرنے ہیں تو 123 اکٹھے منظور کریں۔عدالت نے کہا کہ اس وقت آپ کے 34 ممبران تھے جنہوں نے استعفے دئیے تھے، ہم نے اپنے فیصلے میں بتایا تھا کہ اگر کوئی منتخب نمائندہ استعفا دے تو منظوری کا پراسس کیا ہو گا۔

وکیل فیصل چودھری نے عدالت کو بتایا کہ ڈپٹی اسپیکر اس وقت بطور قائم مقام اسپیکر کام کر رہا تھا جس نے 123 استعفے منظور کیے۔ محض گیارہ ارکان کے استعفیٰ منظور کیے گئے، الیکشن کرانے ہیں تو پورے123حلقوں میں کروائیں جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ آپ کو پتا ہے الیکشن میں کتناخرچ آتاہے؟ عوام اپنے نمائندے 5 سال کیلئے منتخب کرتے ہیں،یہ کوئی اچھی بات نہیں کہ جب دل کیااستعفیٰ دیا پھرالیکشن لڑلیا۔استعفیٰ دینے والا ہر رکن انفرادی طور پر اسپیکر کے سامنے پیش ہو کر استعفے کی تصدیق کرے،ارکان اسمبلی اکیلے نہیں وہ نمائندہ ہیں اپنے حلقے کے تمام عوام کے،سب پابند ہیں آئین اور قانون پر عمل کرنے کے۔ عدالت نے درخواست گزار کی لارجر بینچ بنانے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے درخواست خارج کردی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں