سیلاب کے خطرے

دادو شہر کے گردونواح سیلاب کے سبب مکمل زیر آب آنے کا خطرہ، کٹ لگانے کا منصوبہ طے

دادو (گلف آن لائن)سندھ کے شہر دادو میں سیلاب کے خطرے کے پیش نظر محکمہ آبپاشی نے شہر کی جانب پانی کا بہائو مزید بڑھنے کی صورت میں مختیار نانگر میں انڈس ہائی وے پر کٹ لگانے کا منصوبہ طے کیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق جیل کے سپرنٹنڈنٹ عبدالغفار چانڈیو نے تصدیق کی کہ جیل حکام نے سیلاب کے خطرے کے پیش نظر 93 سال پرانے دادو ڈسٹرکٹ جیل سے 329 قیدیوں کو حیدرآباد ریجن کی دیگر جیلوں میں منتقل کر دیا۔

گزشتہ روز دادو شہر سے تقریباً 10 کلومیٹر دور پیر برانچ پر رنگ بند میں گہرا شگاف پڑنے سے پانی دادو شہر کی جانب بہنا شروع ہو گیا جس سے راستے میں موجود 300 دیہات زیر آب آ گئے۔دادو تعلقہ کے پیر شاہنواز، کمال خان اور یار محمد کلہوڑو کے کچھ حصے سیلاب سے متاثر ہوئے جبکہ خدا آباد، پھکا اور پاپڑی کی جانب پانی بڑھنے لگا ۔محکمہ کے ایک اسسٹنٹ انجینئر نے بتایا کہ مقامی انتظامیہ کے عہدیدار صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، مختیار نانگر کے مقام پر ہائی وے پر کٹ لگانے کا فیصلہ پانی کی سطح میں اضافے کی صورت میں ہی کیا جائے گا، اس وقت شہر کی جانب پانی کے بہاؤ کا دبائوکم ہو چکا ہے۔

ہائی وے سے راستہ منقطع ہونے کی صورت میں دادو کا بھان اور سید آباد سے رابطہ مکمل طور پر ختم ہو جائیگا، منچھر جھیل کے پانی سے سیہون اور بھان سید آباد قصبوں کے درمیان ہائی وے کا ایک بڑا حصہ زیرآب آنے سے سیہون شہر پہلے ہی الگ ہو چکا ہے۔رپورٹ کے مطابق جوہی اور میہڑ شہر کا زمینی رابطہ بھی منقطع ہے جبکہ خیرپور ناتھن شاہ مکمل طور پر زیر آب آچکا ہے۔دادو سے رکن صوبائی اسمبلی پیر مجیب الحق نے بتایا کہ دادو شہر کو بچانے کیلئے تمام تر کوششیں کی جا رہی ہیں اور مشینری کو دادو بائی پاس کی جانب بھیجا جا رہا ہے۔

ڈی سی دادو سید مرتضیٰ علی شاہ نے بتایا کہ بریرو برانچ سے ہیتم جتوئی پھاٹک تک رنگ بند پر کام جاری ہے۔علاوہ ازیں منچھر جھیل پر دباؤ کو کم کرنے کیلئے کٹ لگائے جانے کے بعد بھان سید آباد کا گرڈ اسٹیشن زیر آب آ گیا جس سے شہر کو بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں