سینیٹر اعظم سواتی

متنازعہ ٹوئٹ کیس میں گرفتارسینیٹر اعظم سواتی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

اسلام آباد (گلف آن لائن)مقامی عدالت نے متنازعہ ٹوئٹ کیس میں گرفتارپاکستان تحریک انصاف کے رہنماء سینیٹر اعظم سواتی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجتے ہوئے ایف آئی اے کی ملزم کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی۔اسلام آباد کے سینئر سول جج محمد شبیر نے متنازعہ ٹوئٹ پر پی ٹی آئی رہنما سینیٹر اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع سے متعلق کیس پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران اعظم سواتی کے وکیل بابر اعوان روسٹرم پر آگئے اور کہاکہ بتایا گیا کہ ایف آئی اے ایک بجے اعظم سواتی کو پیش کریگی،اگر انکو کہہ دیا جائے جلدی پیش کریں میں نے دوسری عدالت بھی جانا ہے،جس پر جج نے کہاکہ آپ کے دلائل گزشتہ سماعت کے آچکے ہیں بیشک چلے جائیں۔بابر اعوان ایڈووکیٹ نے کہاکہ میں نے اعظم سواتی سے کچھ گفتگو کرنی ہے اگر آپ حکم دینگے تو ایف آئی اے جلدی پیش کر دیگی۔عدالت نے کہاکہ آپ کے وکلاء موجود ہیں آپ چلے جائیں۔وکیل نے استدعا کی کہ آپ ایک دفعہ ایف آئی اے حکام کو ہدایت تو جاری کریںجس پرعدالت نے عدالتی عملہ کو ایف آئی اے حکام سے بات کر کے اعظم جلد پیش کرنے کی ہدایت کردی بعد ازاں ایف آئی اے حکام نے اعظم سواتی کوسخت سیکیورٹی میں عدالت پیش کرتے ہوئے مزید جسمانی ریمانڈ کہ استدعا کی،اس موقع پرسینیٹر وسیم شہزاد، بابر اعوان ایڈووکیٹ نے کہاکہ اعظم سواتی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جائے۔

ایف آئی اے نے مزید 3 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی،ابھی تک یہی استدعا ہے کہ ٹوئٹ برآمد کرنی ہے،چالیس آرٹیکلز ایف آئی اے برآمد کر چکی ہے،میں کچھ نہیں کہہ سکتا ڈاکٹر بھی رپورٹ نہیں دینگے،سرکاری وکیل نے کہاکہ ابھی تک اعظم سواتی نے ٹویٹر اکاونٹ سرینڈر نہیں کیا،وکلاء کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے ایف آئی اے کا جانب سے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے اعظم سواتی کو جوڈیشل پراڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم سنادیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں