میڈیکل ایجوکیشن

پی جی ایم آئی و اے ایم سی کی میڈیکل ایجوکیشن کی بیرون ملک مقبولیت،پاکستان کیلئے اعزاز

لاہور(نمائندہ خصؤصی)ڈاکٹرز اور انجینئیرز وطن عزیزکا قیمتی اثاثہ ہیں، ان کی اعلیٰ پیشہ وارانہ مہارت کا بیرون ملک اعتراف ہرپاکستانی کیلئے باعث اعزاز ہے کیونکہ پاکستان سے دور اپنی شناخت برقرار رکھتے ہوئے مختلف شعبوں بالخصوص میڈیکل کے میدان میں خدمات سر انجام دینے والے ڈاکٹرز مادر علمی کے لئے باعث صد افتخار ہیں۔

اس امر کا اظہار امریکہ میں مقیم انجینئر سید انوار حسنات کی قیادت میں وفد نے پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر سے ملاقات کے دوران کیا۔
وفد کے ارکان کا کہنا تھا کہ داتا کی نگری میں قائم امیر الدین میڈیکل کالج اور پی جی ایم آئی کی طبی تعلیم و تحقیقی کی سمندر پار مقبولیت میں اضافہ خو ش آئند ہے اور جنرل ہسپتال سے منسلک اے ایم سی میڈیکل کالج سے تعلق رکھنے والے ایک ہی سیشن کے 2طلبا اور 2طالبات بالترتیب11سے لے کر29میڈلز حاصل کر کے طبی دنیا میں نیا ریکارڈ قائم کیاہے جو میڈیکل ایجوکیشن میں تادیر یاد رکھا جائے گا۔

انہوں نے امیر الدین میڈیکل کالج کی طبی تعلیم کے معیار کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس میڈیکل کالج نے کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ نام کمایا ہے اور پاکستان کے علاوہ بیرون ملک بھی اس کے ٹیلنٹ اور قابلیت کے چرچے ہیں۔ سید انوار حسنات نے کہا کہ پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر، اساتذہ اور طلبا کے والدین مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے ان کی تعلیم و تربیت کے لئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی،اب ان ینگ ڈاکٹرز کا اولین فرض ہے کہ وہ عملی میدان میں مریضوں کی خدمت کر کے اپنے مادر علمی کا نام روشن کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات عیاں ہو گئی کہ پاکستانی نوجوان قابلیت اور ذہانت میں کسی سے پیچھے نہیں تاہم ضرورت اس امرکی ہے کہ 21ویں صدی کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے اور نت نئی رونما ہونے والی بیماریوں کا علاج دریافت کرنے کے لئے ایم بی بی ایس سٹوڈنٹس ریسرچ کی طرف بھرپور توجہ دیں تاکہ وہ عہد حاضر کے تقاضوں سے خود کو ہم آہنگ کر سکیں۔

پروفیسر الفرید ظفر نے بیرون ملک سے آئے ہوئے وفد کو بریفنگ میں بتایا کہ پی جی ایم آئی میں اندرون و بیرون ممالک سے ڈاکٹر ڈپلومہ ڈگری کورسز (سپیشلائزیشن) کے لئے آتے ہیں،اس سہولت سے پاکستانی ڈاکٹرز کو اعلیٰ تعلیم کے لئے بیرون ملک جانے کی ضرورت پیش نہیں آتی جس سے اُن کا وقت اور زر مبادلہ بچتا ہے۔ پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ لاہور جنرل ہسپتال میں علاج معالجہ کی معیاری طبی سہولیات مریضوں کو بہم پہنچائی جا رہی ہیں اور اس قدیم علاج گاہ کو سٹیٹ آف دی آرٹ بنانے کے لئے تمام وسائل برؤئے کار لائے جا رہے ہیں اور وہ وقت دور نہیں جب اس شفا خانہ کو ملک کا ماڈل ادارہ تصور کیا جائے گا۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ امریکی وفد سے ملاقات کے دوران تحائف کا تبادلہ بھی کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں