چیئرمین سینیٹ

چیئرمین سینیٹ پارلیمنٹ میں شارٹ سرکٹ کے حوالے سے یقین دہانیاں کراتے رہ گئے ، اپوزیشن کا ماننے سے انکار

اسلام آباد (گلف آن لائن )چیئرمین سینیٹ پارلیمنٹ میں شارٹ سرکٹ ہونے کی یقین دہانیاں کراتے رہے مگر اپوزیشن نے ماننے سے انکارکرتے ہوئے کہاکہ قومی اسمبلی میں ہمار ے ارکان کوروکنے کے لیے شارٹ سرکٹ کا بہانہ کیا گیا اور سپیکر کے کہنے پر آپ نے سینیٹ کو بھی بند کیا،چیئرمین سینیٹ نے کہاکہ بجلی کاجینوائن شارٹ سرکٹ ہواتھا۔سینیٹردوست محمدخان نے الیکشن کمیشن کو ن لیگ کا چپڑاسی قراردے دیا،سینیٹ کا اجلاس آج بروز جمعہ 10بج کر 30منٹ تک اجلاس ملتوی کردیاگیا۔جمعرات کو سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میںہوا۔چیئرمین سینیٹ نے کہاکہ یورپ میں قرآن مجید کی توہین ہوئی ہے اس پر قرارداد پاس کرنے کے بعددیگر مسائل پر بات ہوگی ۔

عوامی اہمیت کے مسائل پر بات کرتے ہوئے سینیٹردوست محمد خان نے کہاکہ فواد چودھری نے الیکشن کمیشن کو منشی کہا تھا میں تو اس کو ن لیگ کا چپڑاسی کہوں گا ۔کے پی کے میں وزارتیں بک رہی ہیں ، ن لیگ، پیپلزپارٹی، اے این پی اور جے یو آئی والے خرید رہے ہیں ۔میں نقیب اللہ مسعود کا خون کس کے ہاتھ پر تلاش کروں، انگریوں نے سب سے پہلے محسود قوم پر بمباری کی ۔نقیب اللہ کی وجہ سے پشتون اٹھے تھے اگر عدالتیں انصاف نہیں دے سکتی تو بند کردیں ۔سینیٹر پلوشہ خان نے کہاکہ تحریک انصاف کے دور میں سیاسی قیدی تھے کوئی اقتدار میں ہمیشہ نہیں رہتا ۔سینیٹر فیصل جاوید نے کہاکہ عوام ووٹ کا حق مانگ رہی ہے ۔ عمران خان نے کہا تھا جو عام آدمی کے لیے قانون ہے وہ خاص کے لیے ہو گا قانون سب کے لیے برابر ہوگا ۔ اے سی غریب کے جیل میں نہیں ہے تو امیر کی جیل میں بھی نہیں ہونا چاہیے ۔ چھوٹا چور جیل میں بڑا چور اقتدار میں بیٹھا ہے ۔95فیصد کیس ن لیگ او رپیپلزپارٹی نے آپس میں ایک دوسرے کے خلاف بنائے تھے جو ہمارے دور میں چل رہے تھے عمران خان کو گرانے کے لیے یہ سب اکٹھے ہوئے ہیں ۔

عمران خان جلد وزیراعظم کا حلف اٹھائیں گے مگر این آر او نہیں دیں گے جس طرح موجودہ حکمرانوں نے اپنے آپ کو این آر او دیا ہے ۔ این آر او نہ دینے کی وجہ سے عمران خان کی حکومت چلی گئی ۔جن لوگوں نے اداروں کے خلاف بیان دیئے وہ سارے وزیر ہیں ۔فواد چوہدری کو جیل میں ڈالا گیا ۔ فود چوہدری کو ہتھکڑی اور سر پر چادر ڈال کر لایا گیا کیا وہ دہشت گرد ہے؟۔75سے زائد کابینہ کے ارکان ہیں مگرکسی کو غریب کی فکر نہیں ہے ۔الیکشن کمیشن کہاں ہے اسمبلیاں ٹوٹ گئیں مگر شیڈول نہیں آیا ہے ۔پی ایف یو جے آج سراپا احتجاج ہے آج اس حکومت میں انسانی حقوق کی پامالیاں ہورہی ہیں اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ہے ارشد شریف کو شہید کردیا گیا ۔ عماد یوسف ایک صحافی ہے ۔ان کا قصور کیا ہے ان پر پھانسی کی سزا کا مقدمہ چلایا جارہاہے ۔ہم صحافیوں کے ساتھ کھڑے ہیں ۔وہ اب پارلیمنٹ آرہے ہیں۔ وزیر اطلاعات کمیٹی میں نہیں آتی ہیں اس کا نوٹس لیں۔کے پی کے اور پنجاب سے خبریں آرہی ہیں یہ تو پی ڈی ایم کاسیٹ اپ بن رہاہے ۔چیئرمین سینیٹ نے کہاکہ بجلی کا جینوئن شارٹ سرکٹ ہوا تھا،فیصل جاوید نے کہاکہ شارٹ سرکٹ کیوں ہوا ۔عمران خان سے ڈرکر شارٹ سرکٹ ہوا۔

سپیکر کی وجہ سے ہمارا ایوان بھی نہیں چلاہے ۔ شارٹ سرکٹ ہوا نہیں تھا ان کو ڈر تھا کہ عمران خان اسمبلی میں آجائیں گے اور عدم اعتماد ہوجائے گا ۔اس لیے یہ بہانہ بناکر پارلیمنٹ بند کی گئی۔سینیٹ کا اجلاس آج بروز جمعہ 10بج کر 30منٹ تک اجلاس ملتوی کردیاگیا

اپنا تبصرہ بھیجیں