شہباز شریف

امید ہے رواں ماہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہو جائے گا، وزیراعظم

اسلام آبا د(گلف آن لائن )وزیراعظم شہباز شریف نے امید ظاہر کی ہے کہ رواں ماہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدہ ہوجائیگا جس کے بعد پاکستان مشکلات سے باہر نکل آئے گا،پاکستان اس وقت انتہائی مشکل دوراہے پر کھڑا ہے ،ایک ایک پائی بچانے کی کوشش کررہے ہیں، گزشتہ 4 سالوں سے ایم ایل ون منصوبے پر تنقید اور بے بنیاد الزام تراشی کی گئی، اگر بات یہیں تک رہتی تو معاملات اتنے خراب نہ ہوتے،گرین لائن کی بنیاد نواز شریف کے دور میں رکھی گئی، ٹرین میں جدید سہولتیں موجود ہیں جس سے عوام جلد استفادہ حاصل کرے گی ۔جمعہ کومارگلہ ریلوے اسٹیشن اسلام آباد پر گرین لائن ایکسپریس ٹرین سروس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ پاکستان اس وقت انتہائی مشکل دوراہے پر کھڑا ہے جہاں ایک ایک پائی بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو سامنے رکھ کر ترجیح کردہ فہرست بنائی ہے جس میں طے کیا جائے گا کہ امپورٹ میں کن چیزوں کو فوقیت حاصل ہونی چاہیے، درآمدکنندگان، ادویات اور خوراک کے بغیر معاشرہ نہیں چل سکتا۔وزیراعظم نے کہا کہ امید ہے کہ رواں ماہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہو جائے گا اور پاکستان مشکلات سے باہر نکل آئے گا جس کے بعد کثیرجہتی اور دوطرفہ ادارے ہمارے ساتھ کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے انتہائی مشکل حالات میں اقتدار سنبھالا لیکن اتحادی حکومت دن رات محنت کررہی ہے، ہم ان مشکلات حالات سے جلد نکل جائیں گے۔شہباز شریف نے کہا کہ ریلوے کو بھی باقی اداروں کی طرح مشکلات کا سامنا ہے، یہ مشکلات آتی ہیں لیکن وہ قومیں آگے بڑھتی ہیں، جو بہادری سے ان مشکلات کو عبور کریں اور ہم قوم کو اپنے پیروں پر کھڑا کریں، یہی ہمارا وژن ہے۔انہوں نے اہم ایل ون منصوبے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چینی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

اسی دوران انہوں نے گزشتہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 4 سالوں سے ایم ایل ون منصوبے پر تنقید اور بے بنیاد الزام تراشی کی گئی، اگر بات یہیں تک رہتی تو معاملات اتنے خراب نہ ہوتے لیکن چینی کمپنیوں پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے۔انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف چینی حکومت بلکہ عوام کو بھی تکلیف پہنچی، پاکستان کے چین کے ساتھ انتہائی مضبوط تعلقات ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ پچھلے 4 سال میں چین کے ساتھ تعلقات میں جو ٹھیس پہنچی ان کو بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے چینی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ چین نے پاکستان کا ہر مشکل وقت میں ساتھ دیا لیکن پاکستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا پڑیگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ آخر کب تک دوسروں کے سہارے پر چلیں گے؟ یہ سفر مشکل ضرور ہے ناممکن نہیں، لیکن اس کی شرط یہ ہے کہ ہمیں قربانی اور ایثار کے ساتھ کام کرنا ہوگا اور ملک کی ترقی کے لیے اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرنا ہوگا۔قبل ازیں، وزیراعظم نے گرین لائن ایکسپریس ٹرین سروس کا افتتاح کیا جہاں جدید سہولیات سے آراستہ گرین لائن ایکسپریس ٹرین اسلام آباد سے کراچی براستہ پاکستان ریلویز مین لائن ون پیسنجر سروس مہیا کرے گی، یہ ٹرین سروس راولپنڈی، چکلالہ ،لاہور ، خانیوال ، بہاولپور، روہڑی ، حیدرآباد اور ڈرگ روڈ ریلویز اسٹیشنز پر رکے گی،وزیراعظم نے کہا کہ گرین لائن کی بنیاد نواز شریف کے دور میں رکھی گئی، ٹرین میں جدید سہولتیں موجود ہیں جس سے عوام جلد استفادہ حاصل کرے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں