صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

بھارت غیر کشمیریوں کو وادی میں آباد کر کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیاں کر رہا ہے،صدر مملکت

اسلام آباد (گلف آن لائن) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہاہے کہ بھارت غیر کشمیریوں کو وادی میں آباد کر کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیاں کر رہا ہے،بھارت اقوام متحدہ اور او آئی سی کے مبصرین، بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو غیر قانونی طور پر بھارتی زیرِ قبضہ جموں و کشمیر تک بلا روک ٹوک رسائی دے ،عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیمیں مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین اور وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرانے کیلئے عملی اقدامات کریں،جموں و کشمیر تنازعہ کا پائیدار حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہی ممکن ہے،پاکستان اس جائز مقصد کیلئے اپنی بلاامتیاز اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔

یوم ِ یکجہتی کشمیر 5 فروری 2023 ء کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوںنے کہاکہ ہم کشمیری عوام کے ناقابلِ تنسیخ حق ِ خود ارادیت کے حصول کیلئے ان کی جائز اور منصفانہ جدوجہد کیلئے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کے اظہار میں یوم ِ یکجہتی کشمیر منا رہے ہیں، اس موقع پر ہم بھارتی قبضے کے خلاف کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی دہائیوں پرانی مزاحمت میں بے لوث قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔انہوںے کہاکہ ہم یہ دن عالمی برادری کی توجہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی طرف مبذول کرانے کے لیے مناتے ہیں جن میں یہ کہا گیا تھا کہ جموں و کشمیر کے تنازعے کا حتمی فیصلہ عوام کی مرضی کے مطابق اقوام ِمتحدہ کے زیر اہتمام آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصوابِ رائے کے جمہوری طریقے سے کیا جائے گا۔ صدر مملکت نے کہاکہ گزشتہ 75 سالوں سے بھارتی قابض افواج نے غیر قانونی طور پر بھارتی زیرِ قبضہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کا راج مسلط کیا ہوا ہے اور لوگوں کو ڈرانے اور دبانے کی لامتناہی مہم شروع کر رکھی ہے۔

9 لاکھ سے زائد بھارتی مسلح اہلکاروں کی موجودگی نے خطے کو ایک کھلی جیل بنا رکھاہے۔ ہندوستان کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019 ء کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات بین الاقوامی قانون ، بشمول اقوام متحدہ کے چارٹر، چوتھے جنیوا کنونشن، اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں ، کی ایک کھلم کھلا خلاف ورزی تھے۔انہوںنے کہاکہ بھارت آبادیاتی ڈھانچے میں مصنوعی تبدیلیوں، سیاسی انجینئرنگ، مقامی لوگوں کی معاشی پسماندگی اور کشمیری شناخت اور ثقافت پر حملوں کے ذریعے ان غیر قانونی اقدامات کو مزید تقویت دینے کی مسلسل کوششیں کر رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ یہ تشویشناک امر ہے کہ بھارت غیر کشمیریوں کو وادی میں آباد کر کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیاں کر رہا ہے، بھارت کا ظالمانہ رویہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ماورائے عدالت قتل، من مانی حراستوں ، دورانِ حراست تشدد، جبری گمشدگیوں اور پیلٹ گن کے استعمال سے ظاہر ہوتا ہے۔

انہوںنے کہاکہ بھارت نے میڈیا پر قدغن لگا رکھی ہے اور کشمیری قیادت اور انسانی حقوق کے محافظوں کو قید کر رکھا ہے۔ انہوںنے کہاکہ انسانی حقوق کی متعدد تنظیموں اور بین الاقوامی میڈیا نے بھی اس ظلم اور بربریت کو اچھی طرح سے دستاویزی صورت دی ہے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان ہندوستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اقوام متحدہ اور او آئی سی کے مبصرین، بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو غیر قانونی طور پر بھارتی زیرِ قبضہ جموں و کشمیر تک بلا روک ٹوک رسائی دے تاکہ وہ وہاں کی صورتحال کے بارے میں درست معلومات حاصل کر سکیں ، اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات اور انہیں رپورٹ کر سکیں۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان عالمی برادری اور تنظیموں پر بھی زور دیتا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین اور وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرانے کیلئے عملی اقدامات کریں۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان نے مسلسل اس بات پر زور دیا ہے کہ جموں و کشمیر تنازعہ کا پائیدار حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہی ممکن ہے۔ پاکستان اس جائز مقصد کیلئے اپنی بلاامتیاز اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں