خلاف جنگ

بین الاقوامی صورتحال افراتفری کا شکار رہی ہے، چینی صدر

بیجنگ (گلف آن لائن)چین کے صدر شی جن پھنگ نے عظیم عوامی ہال کے باہر فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے چین کے سرکاری دورے کا خیر مقدم کرنے کے لیے ایک تقریب کا انعقاد کیا۔تقریب کے بعد صدر شی جن پھنگ نے فرانسیسی صدر میکرون سے ملاقات کی ۔پیر کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق

شی جن پھنگ نے کہا کہ وہ تین سال سے زائد عرصے کے بعد صدر میکرون کے چین کے دوسرے سرکاری دورے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ گزشتہ تین برسوں کے دوران، بین الاقوامی صورتحال افراتفری کا شکار رہی ہے۔ فریقین کی مشترکہ کوششوں سے چین اور فرانس کے تعلقات نے ترقی کی مثبت اور مستحکم رفتار کو برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مختلف آن لائن اور آف لائن طریقوں کے ذریعےاعلی معیار کے اسٹریٹجک رابطوں کو برقرار رکھتے ہیں. کووڈ ۱۹ وبا کے خلاف جنگ میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی مدد کی ہے۔اس کےساتھ دوطرفہ تجارت کے حجم میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور ایرو اسپیس ، زراعت اور خوراک میں تعاون نے اہم نتائج حاصل کیے ہیں اور ساتھ ہی موسمیاتی تبدیلی، حیاتیاتی تنوع، افریقی ترقی اور دیگر امور پر قریبی رابطے اور تعاون قائم کیے ہوئے ہیں ۔

چینی صدر نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان اور آزاد روایات کے حامل بڑے ممالک اور بین الاقوامی تعلقات میں عالمی کثیر الجہتی اور جمہوریت کے پروموٹر کی حیثیت سے، چین اور فرانس اختلافات اور رکاوٹوں کو محدود کرنے ،استحکام، باہمی تعاون اور دو طرفہ جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو فروغ دینے ،حقیقی کثیر الجہتی پر عمل کرنے اور عالمی امن و استحکام اور خوشحالی کا تحفظ کرنے کی صلاحیت اور ذمہ داری رکھتے ہیں۔

شی جن پھنگ نے کہا کہ وہ تین سال سے زائد عرصے کے بعد صدر میکرون کے چین کے دوسرے سرکاری دورے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ گزشتہ تین برسوں کے دوران، بین الاقوامی صورتحال افراتفری کا شکار رہی ہے۔ فریقین کی مشترکہ کوششوں سے چین اور فرانس کے تعلقات نے ترقی کی مثبت اور مستحکم رفتار کو برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مختلف آن لائن اور آف لائن طریقوں کے ذریعےاعلی معیار کے اسٹریٹجک رابطوں کو برقرار رکھتے ہیں. کووڈ ۱۹ وبا کے خلاف جنگ میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی مدد کی ہے۔اس کےساتھ دوطرفہ تجارت کے حجم میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور ایرو اسپیس ، زراعت اور خوراک میں تعاون نے اہم نتائج حاصل کیے ہیں اور ساتھ ہی موسمیاتی تبدیلی، حیاتیاتی تنوع، افریقی ترقی اور دیگر امور پر قریبی رابطے اور تعاون قائم کیے ہوئے ہیں ۔

چینی صدر نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان اور آزاد روایات کے حامل بڑے ممالک اور بین الاقوامی تعلقات میں عالمی کثیر الجہتی اور جمہوریت کے پروموٹر کی حیثیت سے، چین اور فرانس اختلافات اور رکاوٹوں کو محدود کرنے ،استحکام، باہمی تعاون اور دو طرفہ جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو فروغ دینے ،حقیقی کثیر الجہتی پر عمل کرنے اور عالمی امن و استحکام اور خوشحالی کا تحفظ کرنے کی صلاحیت اور ذمہ داری رکھتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں