وزیر خارجہ چھن گانگ

جدیدیت ہر ملک کا حق ہے،چین

بیجنگ(گلف آن لائن)چینی وزیر حارجہ نے کہا ہے کہ جدیدیت ہر ملک کا حق ہے،تائیوان کی چین میں واپسی دوسری جنگ عظیم کے بعد کے بین الاقوامی نظام کا ایک لازمی حصہ ہے۔

چینی میڈیا کے مطا بق شنگھائی میں “چینی طرز جدیدیت اور دنیا” کے موضوع پر لین ٹھنگ فورم منعقد ہوا۔ فورم سے خطاب کرتے ہوئے چینی وزیر خارجہ چھن گانگ نے کہا کہ جدیدیت ہر ملک کا حق ہے جو اس سے چھینا نہیں جا سکتا ہےاور نہ ہی یہ کوئی ایسا استحقاق ہے جس پر چند ممالک کی اجارہ داری ہو۔ صرف اس لیے کہ انہوں نے جدیدیت کا حصول کر لیا ہے، اس لیےدوسرے ممالک کے لیے جدیدیت کی تکمیل کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جائیں گی، اور چونکہ دوسرے ممالک نے جدیدیت کے مختلف راستوں کا انتخاب کیا ہے، اس لیے ان پر دباو ڈالا جائے گا، انہیں روکا جائے گا اور ان کی راہ میں رخنہ اندازی کی جائے گی۔

امور تائیوان کے حوالے سے مضحکہ خیز مغربی بیانات کے تناظر میں چھن گانگ نےواضح الفاظ میں کہا کہ تائیوان کی چین میں واپسی دوسری جنگ عظیم کے بعد کے بین الاقوامی نظام کا ایک لازمی حصہ ہے ۔ آج ، بین الاقوامی قوانین کو کمزور کرنے، یکطرفہ طور پر موجودہ صورتِ حال کو تبدیل کرنے اور آبنائے تائیوان میں استحکام کو نقصان پہنچانے والا ، چین نہیں ہے ، بلکہ تائیوان کی علیحدگی پسند قوتیں اور وہ معدودے چندممالک ہیں جو “تائیوان کی علیحدگی ” کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کا مقصد ایک چین کے اصول کو کھوکھلا کرنا، چین کو “پرامن طور پر تقسیم” کرنا، دوسری جنگ عظیم کی تاریخ کو غلط ثابت کرنا، جنگ کے بعد کے نظام کو ختم کرنا اور چین کے اقتدار اعلی کو پامال کرنا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں