شازیہ مری

ہمارا حکومت میں آنے کا کوئی پلان نہیں تھا، شازیہ مری

اسلام آباد (گلف آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا ہے کہ ہمارا حکومت میں آنے کا کوئی پلان نہیں تھا، ملک میں تقسیم بڑھائی جا رہی تھی،عوام کی تکلیف عروج پر تھی اس لیے عدم اعتماد کی تحریک لائی گئی، آئینی طریقے سے ایک نااہل شخص کو وزیرِ اعظم کی کرسی سے فارغ کیا گیا، یہ شخص وزیرِ اعظم کی کرسی پر ساری زندگی بیٹھنا چاہتا تھا، اس شخص نے اپنی طرف سے پارلیمنٹ کو تالا لگا دیا تھا، آج سیاسی جماعتیں پاکستان کی سلامتی اور امن کے لیے اکٹھی بیٹھی ہیں، 9 مئی کے واقعات اگر نارمل قرار دیے جائیں گے تو پھر استحکام نہیں آ سکتا،بلاول بھٹو نے کہا 9مئی کے واقعات پر کسی صورت نرمی اختیار نہیں کریں گے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر شازیہ مری نے کہاکہ بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ روز اہم باتیں کیں ،بلاول بھٹو زرداری نے بجٹ میں سیلاب زدگان کیلئے رقم مختص کرنے کی بات کی ،ایک تاثر دیا جارہا تھا کہ پیپلز پارٹی اور (ن )لیگ کے درمیان اختلاف ہیں ،ہم نے دنیا بھر میں سیلاب متاثرین کی آواز اٹھائی۔ انہوںنے کہاکہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سیلاب متاثرہ علاقوں کو دیکھنے پاکستان آئے ،وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے نمایاںکردار ادا کیا ،دونوں نے عالمی دنیا کو سیلاب متاثرین کے دکھوں کو اجاگر کیا ،9 ارب روپے سیلاب متاثرین کو ملے تھے ،ہمیں حکومت ملی ہے تو ہماری زمہ داری دوگنی ہوگئی ہے ۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ ہمارے اختلافات ان جماعتوں کے ساتھ رہے ہیں جن کے ساتھ آج ہم حکومت میں بیٹھے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ آرٹیکل 95 کے تحت ایک نا اہل شخص کو آئینی طریقہ سے ہٹایا گیا ،اس شخص کو برداشت نہیں ہورہا کہ ایسے کرسی سے کیوں ہٹایا گیا ؟اس نااہل کہ وجہ سے مہنگائی بڑھ رہی تھی ،پاکستان کی خارجہ پالیسی کے ساتھ کھیل کھیلا جارہا تھا ،وہ شخص مخالفین کو جیلوں میں ڈال رہ اتھا پارلیمنٹ کا تکیہ گول کررہا تھا ۔ انہوںنے کہاکہ امریکہ میں بھی ایک شرپسند سابق صدر کے خلاف ایسے اقدامات لئے جس سے امریکہ کی جمہوریت خطرے میں آگئی تھی ،پاکستان میں بھی ایسا ہی کیا گیا جس کو روکنا ریاست کا فرض تھا ۔

انہوںنے کہاکہ 25 مئی کو بھی اسلام آباد میں درختوں تک کو آگ لگائی گئی ،اس کے بعد 9 مئی اور 10 مئی کو حدیں پار کی گئیں ،9 مئی کے جرم کو کسی صورت بھولا نہیں جاسکتا ۔ انہوںنے واضح کیا کہ جب تک پاکستان میں سیاسی ماحول مستحکم نہیں ہوتا پاکستان ترقی نہیں کرسکے گا۔ شازیہ مری نے کہاکہ بلاول بھٹو زرداری نے کہہ دیا ہے کہ 9 مئی کے واقعات پر پیپلز پارٹی کسی صورت نرمی اختیار نہیں کریگی ۔ انہوںنے کہاکہ جن جن لوگوں کے ثبوت موجود ہیں ان کو قانون کے تحت سزائیں دی جائیں گی ۔ انہوںنے کہاکہ سب سے بڑی ذمہ داری مجرموں کو سزا دینا عدلیہ کی ہے ،عدلیہ نے جو جو شرم ناک کام کئے اس سے شرم سے سر جھک جاتے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ عدلیہ نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کو قتل کیا تھا ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی جمہوری اور سیاسی استحکام میں خلل ڈالنے کا کسی ادارے کو حق نہیں ،اگر آج 9 مئی کے زمہ داروں کو سزا نہیں دی گئی تو سب آئندہ اسی ڈگر پر چلیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ بلاول بھٹو نے کہا کہ ایک شخص سیکورٹی اداروں پر حملہ کروا کر ٹوئٹر اور سوشل میڈیا کا استعمال کررہا ہے ،اگر ایسا کوئی امریکہ یا برطانیہ میں کرتا تو وہاں ایسے شخص کا کیا حال ہوتا سب جانتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں اپنے گھر کا سوچنا ہوگا نا کہ کسی دوسرے کی فکر کریں ۔ شازیہ مری نے کہاکہ صدر آصف علی زرداری کہتے ہیں پاکستان ایک امیر ملک ہے۔

سینٹر روبینہ خالد نے کہاکہ ایک فتنہ نے خیبر پختونخوا کی ترقی کا پہیہ روک دیا ،فتنے نے خیبرپختونخوا کی عوام میں میں نفرت کا بیج بو دیا،پیپلز پارٹی دوبارہ خیبر پختونخوا سے ووٹ لے کر ترقی کیلئے راستے پر صوبہ کو لائے گی۔ شازیہ مری نے کہاکہ جو سینئر لوگ پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کررہے ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی ہوگی ،ہمیں بھی پتہ ہے کہ ایسے لوگوں کی حرکات سے پارٹی کارکنان میں غصہ بڑھ رہا ہے ،کسی صورت بھی ایسے سنیئر لوگوں کی ایسی پارٹی پالیسی کے خلاف ورزی کو معاف نہیں کیا جاسکتا۔ انہوںنے کہاکہ سی ای سی دونوں سنیئر رہنماؤں کے معاملے پر سنجیدہ کارروائی پر کام شروع ہے ،پارٹی کے ڈسپلن کے خلاف چیئرمین کے خلاف بھی کارروائی کا قانون موجود ہے ،پیپلز پارٹی کی سنیئر قیادت اس پر سخت ردعمل رکھتی ہے۔

سینیٹر روبینہ خالد نے کہاکہ خیبر پختونخوا میں جو اہم سیاست دان پیپلز پارٹی میں آرہا ہے ایسے خوش آمدید کہتے ہیں،نئے آنے والے لوگ تحریک انصاف کی کارکردگی سے مایوس ہوکر واپس آرہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ صبح کا بھولا اگر شام کو سجائے تو ایسے بھولا نہیں کہتے ۔ انہوںنے کہاکہ نئے آنے والوں کو ابھی الیکشن ٹکٹ نہیں دیا ،پارٹی مشاورت کے بعد فیصلہ کرے گی کس کو خیبرپختونخوا میں ٹکٹ دینا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں