شہباز شریف

بیرون ملک استقبال کرنیوالوں کے چہرے کہہ رہے ہوتے ہیں آ گئے ہم سے پیسہ مانگنے، وزیراعظم

پشاور ( گلف آن لائن)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جب بیرون ممالک میں ہمارا استقبال کیا جاتا ہے ،استقبال کرنے والوں کے چہرے کہہ رہے ہوتے ہیں کہ یہ آ گئے ہم سے پیسہ مانگنے،اگر ہم وقت ضائع کرنا بند کردیں ، 9 مئی جیسے واقعات کو آئندہ ہمیشہ کیلئے روک دیں تو پاکستان مزید ترقی کی منازل طے کرے گا،بھکاری پن کے خاتمے کیلئے ہمیں اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہو گا، ہمیں ماضی سے سبق سیکھنا ہو گا، قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کی تعلیمات کو لے کر آگے بڑھنا ہو گا، بیروزگاری ختم ہو گی، ملک میں خوشحالی ہو گی،

ہم میں صرف ایک چیز کی کمی ہے اور وہ ہے ول ٹو ڈو،خیبرپختونخوا نے پاکستان کو دہشت گردی سے بچانے کیلئے تاریخی کردار ادا کیا،2 ارب ڈالر کی فراہمی پر سعودی عرب کی حکومت کے شکر گزار ہیں،لیپ ٹاپ صرف میرٹ پر ملیں گے ، سفارش پر ایک لیپ ٹاپ نہیں جائے گا۔ وہ منگل کو یہاں فاٹا یونیورسٹی کے فیز ون کی افتتاح اور لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔وزیراعظم نے کہاکہ ا ن کیلئے باعث مسرت اور اطمینان کادن ہے کہ پشاور میں لیپ ٹاپ سکیم کا آغازکیاگیا ہے،

یہ صوبہ رحمان بابا ، خوشحال خان خٹک کی دھرتی ، دلیر ، بہادر اور غیرت مندلوگوں کی سرزمین ہے، اس صوبے نے پاکستان کو دہشت گردی سے بچانے کے لئے تاریخی کردار اداکیا،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے لہو سے بزرگوں ، بچوں ، خواتین اور ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد نے قربانیاں دی ہیں،ان قربانیوں کے بغیر دہشت گردی کی لعنت ختم نہیں ہو سکتی تھی۔ وزیراعظم نے کہاکہ ایک لاکھ لیپ ٹاپ ہونہار طلبا میں پورے ملک میں میرٹ پر تقسیم کئے جا رہیہیں ، کوئی سفارش اور اقربا پروری نہیں ہو گی۔

انہوںنے کہاکہ لیپ ٹاپ حاصل کرنے والے طلبا کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوںنے کہاکہ قوم کے ہونہار بچوں کو لیپ ٹاپ دیئے جائیں گے،کووڈ۔19 کی عالمگیر وبا کے دوران یہ سلسلہ رک گیا تھاتاہم اب یہ دوبارہ شروع کیا جا رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ طلبا نے کووڈ۔19کی عالمگیر وبا میں لیپ ٹاپ کے ذریعے آن لائن تعلیم سے استفادہ کیا۔ پنجاب سے لیپ ٹاپ کی تقسیم کا آغاز ہوا تھااس سے لیپ ٹاپ حاصل کرنیوالے طلبا و طالبات میں دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کیا ہے۔

انہوںنے کہاکہ میرابس چلتا تو ایک لاکھ کی بجائے 10 لاکھ لیپ ٹاپ دے دیتا تاہم پچھلے ایک سال میں بہت سی مشکلات کاسامنا رہا۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہمیں دوبارہ مجبوراً آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا،آئی ایم ایف کا پروگرام ہم نے خوشی سیقبول نہیں کیا، انشا اللہ پاکستان جلداپنے پائوں پر کھڑاہو گا ، غربت کا خاتمہ ہو گا ۔ کل ہم نے غذائی تحفظ اور زراعت سے متعلق ایک سیمینار کرایا ہے ، اگر ہم نے قرضوں سے جان چھڑانی ہے ، بھکاری پن ختم کرناہے تو اپنے پائوں پہ ملک کو کھڑا کرنا ہو گا۔ ملک کو اللہ تعالیٰ نے معدنیات اور قدرتی وسائل سے نوازا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بس کام کرنے کا جذبہ ہونا چاہیے،

سعودی عرب سے بھی ہمیں 2 ارب ڈالر موصول ہوئے ہیں،سعودی عرب کی حکومت ، فرمانرواں شاہ سلمان ، اور ولی عہدمحمد بن سلمان کا شکریہ اداکرتے ہیں کہ انہوں نے مشکل میں ہمارا ساتھ دیا۔ پاک فوج کے سربراہ جنر ل عاصم منیر کابھی شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے بہت کام کیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ قیام پاکستان کی جدوجہد میں لاکھوں لوگوں نے قربانیاں پیش کیں، ریفرنڈم میں خیبر پختونخوا کے عوام نے قائد اعظم کا ساتھ دیا تھا لیکن آج ان کی روحیں یہ سوال کرتی ہیں کہ یہ وہ پاکستان تو نہیں ہے جس کیلیے ہم نے قربانیاں دی تھیں۔ انہوںنے کہاکہ اشرافیہ اور جن لوگوں کواللہ تعالیٰ نے وسائل دیئے ہیں انہیں ملک کے لئے اپنے وسائل فراہم کرنا ہوں گے۔

زرعی شعبے کی ترقی اور برآمدات بڑھانے کیلئے ہم نے جامع منصوبہ تیار کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ماضی میں بہت دعوے کئے جاتے رہے لیکن عمل کچھ نہیں ہوا۔ سب متحد ہو کرکام کریں تو پاکستان خوشحال ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ زراعت پاکستان کی تقدیر بدل سکتی ہے،ملک کے معاشی حالات بہتری کی طرف گامزن ہیں۔ رونے دھونے سے نہیں مسلسل محنت اور جدوجہد سے ملک ترقی کرتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ قائد اعظم اور علامہ اقبال کے فرمودات پر عمل کرنے کی ضرورت ہے،آج ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ ہم نے اپنا ہاتھ اوپر رکھنا ہے کہ یا کشکول لے کر پھرناہے۔

انہوںنے کہاکہ ملک میں وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے، مجھے یقین ہے کہ ہمارے نوجوان تعلیم حاصل کر کے ملک کی قسمت سنواریں گے۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے زرعی شعبے میں انقلاب لانا ہے اور ملک کو آگے لے کرچلنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ انشا اللہ آئندہ چند سالوں میں پاکستان خطے میں تیزی سے ترقی کرنے والا ملک بن جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ لیپ ٹاپ صرف میرٹ پر ملیں گے ، سفارش پر ایک لیپ ٹاپ نہیں جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ اگر آئندہ انتخابات میں عوام نے ہمیں موقع دیا تو آبادی کے تناسب سے ہر صوبے میں ہر سال لیپ ٹاپ تقسیم کریں گے،اس سے زراعت ، صنعت اور دیگر شعبوں کے حالات بد ل جائیں گے۔ زراعت ، آئی ٹی ، معدنیات اور برآمدات میں اضافہ کیلئے جامع پالیسیاں بنائی جارہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ریسرچ اور ڈویلپمنٹ کاکام رکاہوا ہے۔ اس طرح کام نہیں کیا جا رہا ہے جس سے قومیں ترقی کرتی ہیں،اگر ہم وقت ضائع کرنا بند کردیں اور 9 مئی جیسے واقعات کو آئندہ ہمیشہ کیلئے روک دیں تو پاکستان مزید ترقی کی منازل طے کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ سفارش اور کرپشن نے ملک کو نقصان پہنچایا ہے۔ محنت اور میرٹ سے ہم ترقی کی منازل طے کر سکتیہیں۔

محنت کریں تو اللہ تعالیٰ صلہ ضروردیتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ نئی یونیورسٹی کانام فاٹا یونیورسٹی نہیں ہونا چاہیے۔ اس کا کوئی اور نام بھی تجویزکیا جاسکتاہے۔ مشاور ت سے یونیورسٹی کا نام رکھا جاسکتا ہے۔ تقریب سے گورنر خیبرپختونخوا، وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے امور نوجوانان شزہ فاطمہ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی انجینئر امیر مقام نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر گورنر خیبرپخوا حاجی غلام علی، نگران وزیراعلیٰ اعظم خان، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب،وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے امور نوجوانان شزہ فاطمہ ، وزیراعظم کے معاون خصوصی انجینئر امیر مقام،معاون خصوصی عطا تارڑ اور چیئرمین ہائرایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد بھی موجود تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں