رانا تنویر حسین

پہلی مرتبہ تمام وفاقی اکائیوں کے اتفاق رائے سے قومی نصاب تیار کیا گیا ہے،وفاقی وزیر تعلیم

اسلام آباد (گلف آن لائن)وفاقی وزیر برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ ملک میں پہلی مرتبہ وفاقی حکومت نے تمام وفاقی اکائیوں کے اتفاق رائے سے قومی نصاب کی تیاری کا عمل مکمل کیا ہے، درسی کتب بین الاقوامی معیار کے مطابق تیار کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں،

انڈوومنٹ فنڈ کے ذریعے ضرورت مند طلبا کو وظائف فراہم کئے جائیں گے۔ بدھ کو یہاں پاکستان ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ اور قومی نصاب کے آغاز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ آج کا دن ہمارے لئے نہایت ہی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ آج ہم اس تعلیمی شعبے کے لئے جن اقدامات کا آغاز کرنے جا رہے ہیں، انہیں سابقہ حکومتوں نے وہ اہمیت نہیں دی جو اس قوم کی ترقی و خوشحالی کے لئے نہایت ضروری تھی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی رہنمائی میں وفاقی وزارت نے بہت کم عرصے میں اہم اقدامات اٹھائے ہیں، ان میں اسلام آباد سے آئوٹ آف سکول بچوں کو تعلیمی دھارے میں لانے کے لئے اقدامات شامل ہیں، اس سلسلے میں 25 ارب روپے کی لاگت سے ایک فنڈ مختص کیا گیا ہے جس کا ایک بڑا حصہ ابتدائی تعلیم کے لئے مختص کیا گیا ہے، ابتدائی تعلیم کی بہتری کے لئے دیگر اقدامات بھی کئے جا رہے ہیں، پیشہ ورانہ تعلیم کے لئے اساتذہ کی تربیت کے اقدامات اور امتحانی نظام میں بہتری کے اقدامات شامل ہیں۔

ملک میں 2006 کے بعد پہلی مرتبہ وفاقی حکومت نے تمام وفاقی اکائیوں کے اتفاق رائے سے قومی نصاب کی تیاری کا عمل مکمل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ درسی کتب بین الاقوامی معیار کے مطابق تیار کرنے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں، وفاقی حکومت نے وزیراعظم فنڈ برائے تعلیم کے اجراء کا فیصلہ کیا ہے، ضرورت مند طلباء کو وظائف فراہم کئے جائیں گے، مستحق طلبا کو مالی رکاوٹوں پر قابو پانے اور پاکستان کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے میں کردار ادا کرنے کے قابل بنانا ہے۔

بہترین تعلیم کے حصول کے لئے معیاری نصاب، اچھی کتاب اور شفاف امتحانات کے نتائج کے ساتھ یہ سیکھنا بھی ضروری ہے کہ پاکستان کا ذمہ دار اور اچھا شہری کیسے بننا ہے، جسے اکثر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قومی نصاب میں آئین پاکستان اور کوڈنگ کی شمولیت بہت اہم اقدام ہے۔ قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی سیکرٹری ایجوکیشن وسیم اجمل نے کہا کہ انڈوومنٹ فنڈ کے ذریعے غریب بچوں کو تعلیم کے مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں،

نئے سکول کھولے جائیں، اعلیٰ تعلیم کے لئے جو طلبا فیس نہیں دے سکتے لیکن میرٹ پر ہیں ان کے لئے ایسے مواقع فراہم کئے جائیں کہ وہ نہ صرف تعلیم حاصل کریں بلکہ ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کریں، وفاقی حکومت کی جانب سے ایک انڈوومنٹ فنڈ کا قیام بھی کیا گیا ہے، 14 ارب روپے کا یہ پروگرام ہے جو چار سال کے لئے ہے، عدم مساوات ہمارے معاشرے میں بہت زیادہ ہے، اس حوالے سے وزیراعظم کا وڑن ہے کہ تعلیم ہر ایک کا حق ہے،

اس کو عملی جامہ وزیراعظم نے آج پہنایا ہے، دوسرا بڑا چیلنج تعلیم میں معیار کا فقدان ہے، نصاب میں اصلاحات لائی جا رہی ہیں، قومی سطح پر اتفاق رائے کیا گیا ہے، بچوں کو وہ تعلیم دی جائے جو اکیسویں صدی سے ہم آہنگ ہو۔ انہوں نے کہا کہ طلبا کو معلوم ہونا چاہیے کہ آئین کے مطابق ان کی ذمہ داریاں اور فرائض کیا ہیں۔ اس پروگرام میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں