گیس

بجلی 7.50روپے یونٹ کے بعد گیس50فیصد مہنگی کرنے کی منظوری صنعتی شعبہ کیلئے تباہ کن ہے’فائونڈر گروپ

لاہور (گلف آن لائن)فائونڈر گروپ کے سرگرم رکن پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بور ڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن خادم حسین نے حکومت کی طرف سے بجلی کے بعد گیس کی قیمتوں میں50فیصد اضافہ کی منظور پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی7.50روپے یونٹ کے بعد گیس 50فیصد مہنگی کرنے کی منظور ی صنعتی شعبہ کیلئے تباہ کن ہوگی ،آئل اینڈ گیس ریگولیٹر اتھارٹی اوگرا نے گیس ٹیرف بڑھانے کی منظوری دے دی ہے ،مزید برآں حکومت نے برآمدی شعبہ میں بجلی کے بعد گیس پر بھی سبسڈی واپس لے لی ہے جس سے برآمدی شعبہ کی مشکلات میں اضافہ سے اشیاء کی قیمتیں بڑھیں گے او ر برآمدی اہداف پورے نہیں ہوسکیں گے جس سے زرمبادلہ کے ذخائر متاثر اور حکومت کو مزید قرض لینے کی جانب جانا پڑے گا،وزیراعظم نے خود تسلیم کیا ہے کہ بجلی آئی ایم ایف کی شرط پر مہنگی کی گئی ،آئی ایم ایف کی ایما پر بجلی گیس مہنگی کرکے ملک کو تباہی کے دھانے پر پہنچایا جارہا ہے ۔

ان خیالات کااظہار انہوںنے فیروز پور بورڈ کے تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

فائونڈر گروپ کے رہنما میاں محمد اشرف نے کہا کہ مہنگی بجلی و گیس سے صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت میں اضافہ سے اشیاء مہنگی اور برآمدی اہداف متاثر ہونگے ،بجلی کے فی یونٹ میں7.50روپے اضافہ کے بعد ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے ساتھ سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میںاضافوں اور سیلز ٹیکس اور مختلف حکومتی ٹیکسوں کے ساتھ بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ صنعتی ترقی کیلئے نقصان دہ ہے مہنگی بجلی و گیس سے صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت میں اضافہ سے اشیاء مہنگی ہورہی ہیں اور مہنگی اشیاء کے باعث بیرون ملک ملکی مصنوعات کی مانگ میں کمی کے باعث برآمدات کمی کا شکار ہونگے جس سے حکومتی برآمدی اہداف پورے نہیں ہونگے، برآمدات کم ہونے سے حکومتی زرمبادلہ ذخائر بھی کمی کا شکار ہونے سے حکومتی مشکلات میں اضافہ ہوگا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں