عطاء اللّٰہ تارڑ

توشہ خانہ کاکیس اوپن اینڈ شٹ کیس ہے ،عطا تارڑ

اسلام آباد(گلف آن لائن)وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے داخلہ و قانون عطا تارڑ نے کہاہے کہ توشہ خانہ کاکیس اوپن اینڈ شٹ کیس ہے ، چیئرمین پی ٹی آئی مقدمات میں تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں ،چیئرمین پی ٹی آئی توشہ خانہ کیس پر زبان بند کرلیتے ہیں ،توشہ خانہ کیس کو سبوتاژ کرنے کے لیے احتجاج کا منصوبہ بنایا جارہاہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہاکہ چیئرمین پی ٹی آئی آج پھر عدالت حاضر نہیں ہوئے ، ٹرائل کورٹ میں توشہ خانہ کے فوجداری مقدمہ میں ملزم نے گواہوں کی جرح مکمل ہونے کے بعد اپنا بیان ریکارڈ کرانا تھا وہ آج حاضر نہیں ہوئے ،تاریخ کی بابت جانتے بوجھتے انہوں نے لاہور جانا زیادہ مناسب سمجھا ، کل بھی ملزم عدالت میں موجود نہیں تھے، باوجود اس کے کہ وہ دومقدمات میں نیب اور سپریم کورٹ میں بذات خود پیش ہوئے ، یہ بات ناقابل فہم ہے کہ ایک ٹرائل کا مقدمہ ،جس میں ٹرائل حتمی مراحل میں داخل ہوچکا ہے ،وہ کیوں پیش نہیں ہونا چاہتے ، اس معاملے کو التوا اور تاخیر کا شکار کیوں کیاجارہاہے ، پاکستان کی تاریخ میں بے شمار سیاستدانوں نے مقدمات کا سامنا کیا ،عدالتوں میں پیش ہوتے رہے ، یہ واحد مقدمہ ہے جس میں ملزم کی ہرروز حاضری معافی کی درخواست آتی ہے اور یہ درخواست منظور کرلی جاتی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ توشہ خانہ کاکیس اوپن اینڈ شٹ کیس ہے ، اس کیس میں نہ تو مزید تفتیش کی ضرورت ہے نہ ہی گواہان کے بیانات قلمبند کرنے کی گنجائش موجود ہے اور نہ ہی مزید جرح کی گنجائش ہے ،کوئی بھی ٹرائل کیس جب حتمی مراحل میں داخل ہوتا ہے تو ملزم کو عدالت کے سامنے پیش ہوکر اپنا بیان ریکارڈ کرانا ہوتا ہے ،اس غیر حاضری اور گذشتہ چند ہفتوں کے تاخیری حربوں سے کیا یہ نتیجہ اخذ کرلیاجائے کہ ملزم عمران نیازی کے پاس توشہ خانہ کے مقدمے میں اپنی صفائی میں کہنے کے لیے کچھ نہیں ہے اور وہ یہ تسلیم کرچکے ہیں کہ توشہ خانہ ریفرنس میں ان پر جو الزامات لگائے گئے وہ درست ہیں کیونکہ یہ بات تو ثابت ہے کہ توشہ خانہ کے تحائف گھر لے جائے گئے ، ان کوبلیک مارکیٹ میں فروخت کیاگیا ،مہنگے داموں فروخت کرکے ان کی کم قیمت دکھائی گئی اور یہ کم قیمت سرکاری خزانے میں جمع کرائی گئی ،بہت سارے تحائف ڈکلیئر نہیں کیے گئے، یہ تمام جرائم ان سے سرزد ہوئے ہیں ،ان جرائم کاکوئی نہ کوئی تو جواب ہوگا ،ان کی غیر حاضری سے لگتا ہے کہ ان کے پا س جواب دینے کے لیے کچھ نہیں ہے ، ٹرائل کیس میں وہی حربے آزمائے جارہے ہیں جو کہ فارن فنڈنگ کیس میں کیے گئے کہ ایک سٹے آرڈر لے لو ،دائرہ اختیار کو چیلنج کردو اور چھ برس گذار دو لیکن فیصلہ نہیں آنا چاہیے ۔

عطا تارڑ نے کہاکہ بڑی خبر ایک منصوبہ بندی سے متعلق ہے کہ تحریک انصاف نے ایک میٹنگ میں یہ فیصلہ کیاہے کہ وہ اپنے کارکنان کو وکلا کے یونیفارم میں عدالتوں اور سڑکوں پر لائیں گے ۔اس حوالے سے ان کی خاتون سیمابیہ کو ٹاسک دیاگیاہے جو ان کو وکلا کے روپ میں ایکٹ کرنے کی تربیت دیں گی ،یہ ایک انتہائی خطرناک ٹرینڈ ہے اور اس کے مقابلے اور اس کے سدباب کے لیے پولیس کو آگاہ کردیاگیاہے ۔

اس حوالے سے تمام تر احتیاطی تدابیر بھی اپنائی جائیں گی ،عمران خان توشہ خانہ چوری کا حساب دیں ،قوم کی ایک ایک پائی کا حساب دیناہوگا ، فوجداری قانون کے مطابق ٹرائل کیس میں غیر حاضری کسی بھی طرح ملزم کے لیے سود مند نہیں ہوتی ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سخت سوالات کرنا صحافیوں کی ڈیوٹی میں شامل ہے ، کسی سیاسی جماعت کے گارڈز اس پر دھکے تو نہیں دے سکتے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں