پرنسپل پی جی ایم آئی

میڈیکل ٹیچرز، نوجوان ڈاکٹرز کو جدید تحقیق سے ہم آہنگ رکھیں، پرنسپل پی جی ایم آئی

لاہور 27اگست:……پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر الفرید ظفر نے کہا ہے کہ میڈیکل ٹیچرز نوجوان ڈاکٹروں کی تعلیم و تربیت اور انہیں طبی دنیا میں ہونے والی جدید تحقیق اور ایڈوانسمنٹ سے ہم آہنگ رکھنے اور ان کا نالج اپ ڈیٹ رکھنے کیلئے بھرپور پیشہ وارانہ لگن اور محنت کے ساتھ اپنا مشن جاری رکھیں تاکہ مستقبل کی ضروریات پوری کرنے کے لئے میڈیکل فیلڈمیں ہونہار، قابل اور تربیت یافتہ ہیومن ریسورس دستیاب ہوں اور ہسپتالوں میں آنے والے مریضوں کو طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔ ان خیالات کاا ظہار پروفیسر الفرید ظفر نے پروفیسر ڈاکٹر غیاث النبی طیب کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا اہتمام پروفیسر آف میڈیسن ڈاکٹر اسرار الحق طور و دیگر گیسٹروانٹر نا لوجسٹس نے مقامی ہوٹل میں کیا۔اس پروقا رتقریب میں طب سے وابستہ ممتاز شخصیات اور ڈاکٹر ز کثیر تعداد میں شریک ہوئے۔

پروفیسر اسرار الحق طور نے پروفیسر غیاث النبی طیب کی طب کے میدان میں گراں قدر خدمات پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر غیاث النبی میڈیکل کے شعبے میں ایک درخشاں ستارہ ہیں جنہوں نے معدہ و جگر کے لاکھوں مریضوں کو صحت یاب کیا اور اس شعبہ میں اپنے کثیر تعداد میں شاگرد پیدا کیے جو ان کے مشن کو آگے بڑھاتے رہیں گے۔

اس موقع پر پرنسپل پی جی ایم آئی نے پروفیسر غیاث النبی طیب کی اعلیٰ صلاحیتوں کے پیش نظر انہیں ادارے میں پروفیسر آف ایمریٹس بنانے اور لاہور جنرل ہسپتال میں سٹیٹ آف دی آرٹ شعبہ گیسٹرو انٹرنالوجی و تشخیصی سینٹر کو ان کے نام سے منسوب کرنے کا اعلان کیا تو ہال تالیوں سے گونج اٹھا۔

پروفیسر الفرید ظفر کا کہنا تھا کہ سائنسدان،اساتذہ اور ڈاکٹرز سرکاری ملازمت سے ریٹائر ہونے کے بعد بھی اپنا مشن جاری رکھتے ہیں اور ان سے استفادہ کرنے والے ہزاروں شاگر داندرون و بیرون ممالک ان کا نام روشن رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی استاد کے قابل شاگرد(ڈاکٹر) ایک طرح سے صدقہ جاریہ ہوتے ہیں جو انسانیت کی خدمت کر کے نہ صرف اپنے ملک و قوم کا نام روشن کرتے ہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی قابل استاد کا نمائندہ ہوتا ہے جو نیک نامی کا باعث بنتے ہیں۔

ڈاکٹر غیاث الحسن نے اپنی گفتگو میں کہا کہ پروفیسر غیاث النبی طیب نے صوبے کے ٹیچنگ ہسپتالوں میں پہلی بار گیسٹرو انٹرنا لوجی وارڈز کا قیام عمل میں لائے جو ان کے کریڈٹ میں بہت بڑا اعزاز ہے جبکہ ان مذکورہ وارڈز سے اب تک لاکھوں مریض صحت یاب ہوچکے ہیں اور ہزاروں ڈاکٹرز نے اس شعبہ سے تربیت حاصل کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہیپاٹائٹس کی روک تھام، سکریننگ، آگاہی اورمفت ادویات کی فراہمی کے لئے بھی دن رات کام کیا جس سے نا دار مریضوں کو بہت بڑا ریلیف ملا۔ ڈاکٹر غیاث الحسن نے مزید کہا کہ پروفیسر غیاث النبی طیب نے تین انٹر نیشنل کانفرنسز منعقد کروائیں جس سے مقامی ڈاکٹرز کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں میں اضافہ ہوا۔

پروفیسر غیاث النبی طیب نے ان کے اعزاز میں شاندار تقریب کے انعقاد او تمام سینئر اساتذہ و ڈاکٹرز کو اکھٹا کرنے پر منتظمین کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور جنرل ہسپتا ل کے ڈاکٹرز میں اتنی اہلیت و قابلیت ہے کہ وہ لیور ٹرانسپلانٹ بغیر کسی دقت کے کر سکتے ہیں۔

انہوں نے حکومت پنجاب سے اپیل کی کہ ایل جی ایچ میں موجود جدید سہولتوں سے فائدہ اٹھایا جائے جبکہ پرنسپل پی جی ایم آئی نے ان کی تجویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس سلسلے میں حکومت پنجاب سے درخواست کرنے کا عندیہ دیا۔ تقریب میں سابق صوبائی وزیر خواجہ سلمان رفیق،پروفیسر محمود ایاز، پروفیسر خالد مسعود گوندل، پروفیسر طارق صلاح الدین، پروفیسر خالد محمود، پروفیسر نصرت اللہ چوہدری، پروفیسر ڈاکٹر سبط الحسنین، پروفیسر آغا شبیر علی، پروفیسر فاروق افضل، پروفیسر عامر زمان، پروفیسر خضر حیات گوندل ودیگر نے پروفیسر غیاث النبی طیب کو رول ماڈل قرار دیتے ہوئے انہیں محکمہ صحت کا اثاثہ قرار دیا اور کہا کہ ا ن کی علم اور تجربے سے استفادہ کرتے رہنا چاہیے۔

تقریب میں پروفیسر غیاث النبی طیب کے اہل خانہ بھی موجود تھے۔ بعدازاں تقریب کے اختتام پرکیک بھی کاٹا گیا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا۔شرکاء نے پروفیسر غیاث النبی طیب کو تحائف، پھول اور دیگر اشیاء دے کر رخصت کیا اور ان کے لئے خصوصی دعائیں کیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں